پشین،28 فروری(اے پی پی): ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر یاسربازئی نے کہا ہے کہ ضلع پشین میں سکول داخلہ مہم کوکامیاب بنانے کیلئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے لوگوں میں شعور وآگاہی کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،رواں سال 15452 نئے بچوں کو سکول میں داخل کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر یاسر بازئی نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالواسیع کاکڑ اور دیگر آفیسران کے ہمراہ داخلہ مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے، تعلیم کے زیور سے اپنے بچوں کو آراستہ کریں، ہربچے کو تعلیم جیسے قیمتی زیور سے آراستہ کرنا والدین کا فرض ہے ۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم کی اہمیت کو نظرانداز کرکے معاشرتی ترقی کا تصور ہی ناممکن ہے،تعلیمی شعور وآگاہی کے ذریعے ہم نہ صرف معاشرتی مسائل سے نجات حاصل کرسکتے ہیں بلکہ معاشرے کو صحیح خطوط پر استوار بھی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال 2023کو ضلع پشین میں داخلہ مہم کے سلسلے میں سول سوسائٹی اور تمام والدین کو یہ پیغام پہنچانا ہے کہ بچوں کو سکول میں داخل کرائیں ، سکول سے باہر بچوں کیلئے گھر گھر مہم چلایا جائے گا، تاکہ کوئی بچہ سکول سے باہر نہ رہے۔
ڈپٹی کمشنر یاسر بازئی نے کہا کہ رواں سال داخلہ مہم کے تحت 15452نئے بچے سکول میں داخل کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پسماندگی کی سب سے بڑی وجہ تعلیم کی کمی ہے، تعلیمی معیار کی بہتری علاقے کی تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 ایک سروے کے مطابق بلوچستان میں ایک ملین بچے سکول سے باہر ہیں، ہماری تعلیم پسماندگی کی ایک بنیادی وجہ بچوں کا ڈراپ آؤٹ ہے جس کی روک تھام اور بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے والدین کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی اس سلسلے میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکتی ہیں۔
اس موقع پر اے ڈی سی جنرل شراف الدین، ڈی او ای محمد زمان ترین، ڈسٹرکٹ منیجر یونسیف محمد اسماعیل جلازئی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر این سی ایچ ڈی عبداللہ اچکزئی اور دیگر بھی موجود تھے۔