کوئٹہ،23فروری (اے پی پی):بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں رورل کمیونٹی ڈویلپمنٹ کونسل (آر سی ڈی سی کونسل)کے زیر اہتمام 4 روزہ آٹھواں گوادرکتاب میلہ شروع ہو گیا۔ گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے فیتہ کاٹ کر میلے کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی پسند خان بلیدی ،سابق ڈائریکٹر ثقافت بلوچستان عبداللہ بلوچ،دانشوار ڈاکٹر فاطمہ حسن، سیف پاکستان کے محمد تسنیم ، سابق سینیٹر مصطفیٰ کوکھر، ڈاکٹر بدل خان ودیگر ان کے ہمراہ تھے ۔
گوادر کتاب میلہ میں ایک قرارداد میں بارکھان میں رونما ہونے والےواقعہ کی مذمت کی گئی جبکہ واقعہ میں ملوث لوگوں کو قرار واقعی سز ا اور واقع کی شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
گوادر کتاب میلہ 2023میں مختلف پبلکیشنز نے اپنے اپنے کتابوں کے سٹالز لگائے ہیں ، گوادر کتاب میلہ میں علمی و ادبی ،لسانی سیاسی و سماجی ، ثقافتی اور خواتین کی زندگیوں سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو اور مکالمے ہونگے گوادر کتب میلہ میں ملک بھر سے شعرا ،ادیب ، فنکار اور کتابوں کے مصنف شرکت کریں گے ۔ آرٹ کے فروغ کے لیے بلوچستان بھر سے مختلف آرٹسٹوں کے شاہکار کتب میلہ گوادر میں نمائش کیے جائیں گےاس سال پورے ضلع میں لائبریری کے لیے 14کروڑ روپے رکھا ہے رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی کی جانب سے گوادر یونیورسٹی کے نئے عمارت کے لیے فنڈز منظور ہوگئے ہیں- اس مو قع پرگوادر سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی نے کہا کہ ضلع میں تعلیمی اداروں کے بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون کی جائے گی جبکہ طلباء وطالبات کو چاہئے کہ اپنی تمام تر توجہ اصول تعلیم پر مرکوز کریں اور آنے والے چیلنجرز کا مقابلہ کے لیے تیار کریں ، پشکان ،کلدان، سربندن ،اور دشت کے علاقوں میں گرلز کالج تعمیر کیے جائیں گے۔کتاب میلہ23 سے 26 فروری تک جاری رہے گا ۔ مختلف کتابوں کی رونمائی ہوگی، حالات حاضرہ سمیت علمی مباحثے، بلوچی اردو مشاعرہ، سینڈ آرٹ و فن پاروں کی نمائش، اسٹیج ڈرامہ اور دیگر کئی پروگرام بھی کتُب میلہ کا حصہ ہونگے۔