بارٹر ٹریڈ ماڈل  برآمدات بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے؛وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر

23

اسلام آباد،16مارچ  (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا ہے کہ  بارٹر ٹریڈ ماڈل  برآمدات بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات  انہوں نے اپنے دفتر میں چیئرمین شیڈونگ ژین سو گروپ کارپوریشن چائنا ہو جیان زن کی قیادت میں  چینی کاروباری وفد  سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ ماڈل کے فریم ورک کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ چین ہمارے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے تاہم بارٹر ٹریڈ ماڈل دو طرفہ تجارت میں نئی ​​توانائی  پیدا کرے گا۔انہوں نے ملک کی برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے لیے چینی کمپنیوں کو پاکستانی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

 ہو جیان سن نے کہا کہ چینی صوبے شان ڈونگ کی حکومت کے چینی صنعت کو پاکستان منتقل کرنے کے فیصلے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے پاکستان میں انڈسٹریل پارک بنانے کا وژن پیش کیا۔ صنعتی پارک چین سے پاکستان کی تمام صنعتی ضروریات کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرے گا۔

چیئرمین نے کہا کہ مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے سولر پینلز اسمبلی پلانٹ، میٹل ریفائننگ پلانٹس، فرٹیلائزر پروڈکشن پلانٹ، فوڈ پروسیسنگ پلانٹس (خشک دودھ کی پیداوار، سمندری غذا کی پروسیسنگ، میٹ پروسیسنگ) وغیرہ جیسے منصوبوں پر غور کیا جا رہا ہے۔

سید نوید قمر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے شان ڈونگ حکومت کی جانب سے اپنی صنعت کو پاکستان منتقل کرنے کے فیصلے کو سراہا جس سے نہ صرف ملک کے غیر ملکی ذخائر بچیں گے بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے چینی کمپنیوں سے جامع تجاویز طلب کیں جو اپنے کاروبار کو پاکستان منتقل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں، جنہیں سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ   کو بھجوایا جائے گا۔