وفاقی کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری دیدی ہے،وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکور

36

اسلام آباد،31مارچ  (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری دیدی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں  ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو کے سوال کے جواب میں وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ حج پالیسی وفاقی کابینہ منظور کرتی ہے، معاونین کا انتخاب بھی منظور شدہ حج پالیسی  کے تحت ہوتا ہے، سعودی عرب میں تجربہ کار حج معاونین کو ڈائریکٹر معاونین کی مشاورت سے دوبارہ حج ڈیوٹی کی اجازت دی جاتی ہے، آئندہ ہم بھرپور کوشش کریں گے کہ بار بار ایک ہی عملہ کو بطورمعاونین بھجوانے سے اجتناب کیا جائے گا۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ حج میڈیکل مشن اور دیگر حج معاونین عملے کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔

 شیخ فیاض الدین کے سوال کے جواب میں مفتی عبدالشکور نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ شفاف نظام بتایا ہے۔ وزارت مذہبی  امور میں پیسے لے کر حج پر بھجوانے کی کوئی شکایت  سامنے نہیں آتی ۔ اگر فاضل رکن کسی ایسے شخص کی نشاندہی کردیں تو اس کو ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا، ہم ان کے شکرگزار  ہونگے۔

محسن لغاری کی جانب سے سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی سے متعلق بھارتی مکتوب کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس پرسید خورشید شاہ نے ایوان کو بتایا کہ بھارت نے اس حوالے سے جب ہمیں مکتوب لکھا تو اس پر ہم نے ایک ڈرافٹ بنا کرفوری طور پر وزیراعظم کو مطلع کیا ، یہ ڈرافٹ 90 روز میں مکمل کرکے بھیجنا ہے، اس حوالے سے آج بھی ایک اجلاس ہورہا ہے اگرمعزز رکن چاہئیں تو وہ اس اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غربت کی شرح اس لئے زیادہ ہے کہ ہم اپنے وسائل کو استعمال نہیں کررہے ہیں، ہمارے پاس 130ملین ایکڑ فٹ پانی ہے اور ہم صرف 13ملین ایکڑ فٹ پانی استعمال کررہے ہیں، بھاشا ، دیامر اورمہمند ڈیم کی تکمیل سے ہم 30 سے 35فیصد پانی استعمال کرسکیں گے۔ میری اسحاق ڈارسے بھی درخواست ہے کہ وہ اس حوالے سے ایک قرارداد ایوان میں پیش کریں جس میں مطالبہ ہو کہ پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کیلئے بجٹ میں جی ڈی پی کا کم سے کم 15فیصد حصہ مختص کیا جائے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے علاوہ بعض ایجنڈا امور بھی نمٹائے گئے۔ بعد ازاں سپیکرقومی اسمبلی نے ایوان کی کارروائی پیر3 اپریل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔