ملتان 03 مارچ ( اےپی پی): کپاس کی منافع بخش پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی وقت کی اہم ضرورت ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ملک میں کپاس کی بحالی وترقی ممکن ہے۔ یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے ادارہ ہذا میں منعقدہ ایک روزہ ریفریشر کورس برائے کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہی۔ اس کے علاوہ ان کا مزید کہنا تھا کہ کپاس کے کسان کی خوشحالی مضبوط ملکی معیشت کی ضامن ہے اور ہم کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کے لئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر زاہد محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریفریشر کورس سے نہ صرف کپاس کے رقبہ میں اضافہ ہوگا بلکہ پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اس ریفریشرکورس کا مقصد نہ صرف پبلک و پرائیویٹ سیکٹرزکے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے بلکہ کپاس سے متعلق جدید تحقیقی نتائج کو موئثر انداز میں کسانوں تک پہنچانا اصل مقصود ہے جس سے کسانوں کو بروقت رہنمائی ملنے سے کپاس پر کسانوں کا اعتماد بحال ہوگا اور ملک میں کپاس کے رقبہ میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ریفریشر کورس کے شرکاءمیں پرائیویٹ سیکٹر، سیڈ،فرٹیلائزرز،پیسٹی سائڈز،ترقی پسند کاشتکار اور مختلف این جی اوزسے تعلق رکھنے والے62سے زائد آفیسران نے حصہ لیا۔ زرعی ماہرین کا کہنا تھا کہ کہ کپاس کی اچھی پیداوار کے حصول کے لیے کپاس کے کاشتکار بہتر مینجمنٹ پر توجہ دیں کیونکہ کپاس کی اچھی پیداوار کے حصول کے لئے بہترمینجمنٹ نہایت ضروری ہے۔تربیتی پروگرام میں سی سی آر آئی ملتان کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے زرعی سائنسدانوں نے شرکاءکو کپاس کے تحقیقی میدان میں اپنے اپنے تحقیقاتی نتائج اور سرگرمیوں بارے خصوصی لیکچرز دئیے۔ ریفریشر کورس میں سائبان گروپ کے ٹریننگ مینیجر حبیب الرحمن نے خصوصی طور پر شرکت کی اور زرعی زہروں کے استعمال کے حفاظتی طریقہ کار پر خصوصی گفتگو کی۔ حبیب الرحمن نے تربتی شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سی سی آر آئی کے زرعی ماہرین کپاس کی تحقیقی میدان میں شب و روز مصروف عمل ہیں۔