لاہور،10اپریل ( اے پی پی ):نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔کچے کے علاقے میں دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کا انکشاف،سی ٹی ڈی نے رپورٹ پیش کر دی اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دہشت گردوں تنظیموں کے ملک دشمن عناصر اور بیرون ملک رابطوں کے ٹھوس ثبوت مل گئے۔کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف سندھ،بلوچستان او رپنجاب پولیس کا پہلی بار مشترکہ آپریشن پنجاب پولیس کی 11ہزار سے زائد نفری آپریشن میں حصہ لے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر کے مستقل انفراسٹرکچر قائم کیاجائے گا،ہر صورت ریاست کی رٹ کو قائم کیا جائے گا۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ کچے کے علاقے میں حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کچے کے علاقے میں موبائل ہسپتال اور 4×4ایمبولینسیز بھجوانے کی ہدایت کی اور کہا کہ علاقے میں پل، سڑکیں اور چوکیاں بنانے کے لئے جامع پلان تیار ہےآپریشن کیلئے جدید اسلحہ و ٹیکنالوجی کی فراہمی پر پاکستان آرمی سے اظہار تشکر کرتے ہیں ۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے خان پور سے اغواء ہونے والے دو بچوں کی بحفاظت باز یابی پر ڈی پی اورحیم یار خان اور تفتیشی ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ پولیس کی ٹیم نے بچوں کو جلد باز یاب کرا کر پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا۔چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،جوائنٹ ڈی جی انٹیلی جنس بیورو، سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ اور آپریشنز پنجاب کے ایڈیشنل آئی جیز،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ کیئر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب، کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن، کمشنر بہاولپور ڈویژن، آر پی او ڈیرہ غازی خان، آر پی او بہاولپور اور متعلقہ حکام ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔