سکھر۔12اپریل(اے پی پی):آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت ڈی آئی جی آفس میں امن و امان سی متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن کے علاوہ ڈی آئی جی جاوید سونھارو جسکانی، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک ،ایس پی خیرپور میر روحل خان کھوسہ، ایس ایس پی اسپیشل برانچ منیر احمد کھڑو اور اے آئی جی لیگل فدا حسین سولنگی بھی موجود تھے۔
ڈی آئی جی صاحب نے آئی جی سندھ کو سکھر رینج میں امن وامان کے حوالے سے بریفننگ دی،ڈی آئی جی نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ کچہ میں آپریشن کے دوران ہمارے کمانڈر آئی جی سندھ خود یہاں پہنچے ہیں اور ہر معاملے میں ہر وقت ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،ڈی آئی جی نے کہا کہ رینج کے تینوں ایس ایس پیز بہت اچھا کام کر رہے ہیں،کچہ میں تعینات پولیس اہلکاروں کو کچہ الاو ¿نس دیا جائے گا۔
اس موقع پر آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں پولیس والوں کے علاج کے لئے ہسپتالوں کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور انشاءاللہ بہت جلد سکھر میں بھی اچھا ہسپتال کھولا جائے گا،سندھ گورنمنٹ سے مذاکرات کے بعد 275 ڈکیت/اغواءکاروں کے سر کی قیمت پر کروڑوں روپے کا انعام رکھا گیا ہے،آپ سب کو شاباش ہو کہ سکھر رینج پولیس ان حالات میں کچہ میں ڈاکوؤں/جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں بلند حوصلے سے شامل ہیں۔
آئی جی سندھ نے تمام افسران کو کہا کہ نارکوٹکس پہ کسی کو کوئی معافی نہیں، نارکوٹکس ڈیلرز کو گرفتار کر کے ان کے خلاف کاروائیاں کریں،آخر میں آئی جی سندھ نے رینج آفس ،ضلع سکھر اور خیرپور میں اچھی کارکردگی دکھانے والے مرد و لیڈی پولیس افسران اور جوانوں کو ایک بنیادی تنخواہ اور تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے۔