کوئٹہ18 اپریل(اے پی پی): چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان محمد سلیم نے کہا ہےکہ وفاقی حکومت کے خصوصی ہداہت پر ماہ اپریل کے دو ہفتوں کے دوران کاروائیاں کرکے 25کڑور روپے مالیت کی چینی اور 25کروڑ مالیت کی کھاد برآمد کرلی گئی ہیں۔ہرگز کسی کواجازت نہیں دی جائے گی کہ اسمگلنگ کی جائے، طارق پاشا اسپیشل اسسٹنٹ اکنامکس برائے وزیر اعظم کے زیر نگرانی چینی کی اسمگلنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہے،ملک میں خوردنی اشیاءخاص کر چینی۔ آٹا اور اسی طرح ضروری اشیاءمیں کھاد کی قلت ایک سازش کے تحت بنائی جاری ہےاور بڑے پیمانے پر ان کی اسمگلنگ کی جاری تھی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کسٹم ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرکلیکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ سمیع الحق نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان محمد سلیم نے کہا کہ ان حالات میں وزیر اعظم پاکستان نے سخت ترین انتظامات کے لیے چیئرمین ایف بی آر جناب عاصم احمد، کو ہدایات جاری کی ہے جس کی روشنی میں کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ کو متحرک کرنے کے لئے کلیکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کوئٹہ ہدایات کی گئی ہے۔ اور اسمگلنگ کے لئے زیرو ٹولرنس کی پالیسی کے تحت کسی قسم کی رعایت سے مبرا پالیسی پر زور دیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بارڈر پر متعین دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون سے آپریشن کا آغاز کردیا۔جس کے تحت مشترکہ آپریشن مشترکہ چیک پوسٹوں اور مشترکہ گشت کا سلسلہ اپنایا گیا۔ جس کے نتیجے میں پچھلے دنوں صوبے کی تاریخ میں سب سے بڑی کاروائی کسٹم نے ایف سی، اور لیویز کے تعاون سے کی۔متعلقہ آپریشن 4 دن جاری رہی۔ جس میں پروفیشنل اسمگلروں نے کسٹمز کے خلاف مختلف قسم کے ہتھ کندھے اپنائے۔ گاڑیوں کو ریت میں پھنسایا۔ لیکن اس کے باوجود کسٹمز اور دیگر اداروں نے بڑی مشکل سے تمام سامان بمعہ گاڑیوں کو تحویل میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچا یا۔ مذکورہ 37200 پارسلز چینی اور کھاد کی جو 45 ٹرکوں میں لائی گئی تھی برآمد کی گئی کروڑں روپے مالیت کی چینی برآمد کی گئی,چیف کلیکٹر کسٹمز نے مزید بتایا کہ ماہ اپریل کے دو ہفتوں کے دوران مختلف کاروائیوں کے دوران 59 کیسز چینی اور کھاد کے درج کئے گئے ہیں۔ جس کے مطابق 13 کڑور روپے مالیت کی چینی اور 3 کروڑ مالیت کی کھاد برآمد کی گی ہے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی پالیسی کے تحت گاڑیوں کی مالکان، اور ڈرائیوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر ینگے۔ اسی پالیسی پر باقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے ہر قسم کی ضروری اشیائکی بیرون ملک اسمگلنگ کو روکنے کیلئے انٹرنیشنل بارڈر پر اسٹاف کو تعینات کر دیا گیا۔ اور سرحدوں کو مکمل بند کردیا گیا,علاوہ ازیں عوام سے مکمل تعاون کی درخواست کی گئی کہ اگر ان کی علم میں کوئی بھی اطلاع ملی کہ شر پسند عناصر اور اسمگلرز مذکورہ سامان کی اسمگلنک کی کوشش کر رہے ہیں تو برائے مہربانی ملک کی وسیع تر مفادات کی خاطر کسٹمز یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلع کریں۔