پاکپتن، 27 اپریل ( اےپی پی): ڈسٹرکٹ پولیس پاکپتن نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا۔ قاتل والد اور تین چچا نکلے۔لڑکی کو باپ اور چچائوں نے مل کر غیرت کے نام پر قتل کیا جبکہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او پاکپتن طارق ولائیت نے پولیس کو قتل کے اس معمہ کو فوری حل کرنے کا حکم دیا ۔انویسٹی گیس میں سامنے آیا کہ مقتولہ سعدیہ بی بی نے عثمان نامی لڑکے سے پسند کی شادی کر رکھی ہے۔لڑکی کے والد اکرم نے پولیس کو گمراہ کرنے کیلئے لڑکی کے شوہر عثمان پر اغواہ کا مقدمہ درج کروا دیا۔نامزد ملزم عثمان نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا کر بتایا کہ ان دونوں نے پسند کی شادی کر لی ہے ہے۔لڑکی کے ورثاء صلح اور باہمی رضامندی سے لڑکی کو واپس لے گئے اور اسے قتل کر کے نعش پاکپتن نہر میں پھینک دی۔اسی دوران تھانہ رنگشاہ پولیس کو نہر سے نامعلوم لڑکی کی نعش ملی۔یہ خبر ملتے ہی میڈیا نے خبروں کی بھرپور تشہیر کی اور واقعہ پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مقتولین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔لڑکی کے شوہر عثمان نے نعش کو پہچان کر نعش کی شناخت کی جبکہ والد نے نعش پہچاننے سے انکار کر دیا تا ہم شبہ ہونے پر پولیس نے لڑکی کے والد کو شامل تفتیش کیا تو اس نے دوران تفتیش اپنے سگے بھائیوں ذاکر ، اشرف اور چچا زاد بھائی محمد احمد کے ہمراہ اپنی بیٹی سعدیہ کو غیرت کے نام پرقتل کر نے اور نعش نہر میں پھینکنے کا اعتراف کر لیا۔پولیس نے مقتولہ کے والد اکرم اور چچا ذاکر کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ باقی 2 ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار ے جا رہے ہیں۔