قومی اسمبلی اجلاس، مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے  اپنے اپنے حلقوں کے عوامی مسائل اجاگر کئے

2

اسلام آباد،24مئی(اے پی پی):قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے نکتہ اعتراضات پر اپنے اپنے حلقوں کے عوامی مسائل اجاگر کئے۔

 بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف راجہ ریاض احمد نے کہا کہ جمعرات کو یوم تکریم شہداء منایا جا رہا ہے، ہم سب بھی اس میں شرکت کرنا چاہتے ہیں، میری درخواست ہے کہ جمعرات کو اجلاس نہ رکھا جائے۔ سپیکر نے کہا کہ ایوان کی رائے لے کر فیصلہ کریں گے۔ 9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے نزہت پٹھان نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا اس پر پابندی عائد کی جائے، پیپلز پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے مگر ہم نے ہمیشہ سیاسی سوچ اختیار کی، ہمارے لیڈروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے مگر قومی سوچ اختیار کی، جی ایچ کیو پر حملہ بڑا افسوسناک اور شرمناک ہے، سیاسی جماعت کو آئین، عدالتوں اور اداروں کا احترام یقینی بنانا ہو گا۔

رائو اجمل نے کہا کہ بجٹ آ رہا ہے اس لئے زراعت سے متعلق ایوان میں بحث کرائی جائے اور ارکان کے مشوروں کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔ کیسومل کھیل داس نے کہا کہ ڈاکوئوں نے کندھ کوٹ سے دو سالہ بچے کو اغواء کر لیا ہے اور اسے کچہ کے علاقہ میں رکھا گیا ہے۔

نواب شیر وسیر نے کہا کہ کسان محنت سے فصلیں اگاتے ہیں، شوگر مالکان کو تین یوم کے اندر گنے کی ادائیگی کرنا لازمی ہوتا ہے مگر کئی مہینے ہو گئے ہیں کسانوں کو ادائیگی نہیں ہو رہی، اس معاملہ پر سپیکر کی طرف سے ہدایات جاری ہونی چاہئیں جس پر سپیکر نے مرتضیٰ جاوید عباسی کو نوٹس لینے اور ضروری ہدایات جاری کرنے کی ہدایت کی۔