چنیوٹ،31 مئی (اے پی پی): چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے کہا ہے کہ بار اور بینچ مل کر جوڈیشل سسٹم مضبوط کرسکتے ہیں، بینچ کو احترام دینگے تو بار کو ہرصورت شفقت بھی ملے گی جسٹس سسٹم کی بے توقیری سے معاشرے تباہ ہوتے ہیں اسے بچانے کے لیے وکلاء اپنا کردار ادا کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں وکلاء کی ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جسٹس سسٹم قائم رہے گا تو ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، جوڈیشل سسٹم کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار بھرپور ادا کرتے رہینگے،آج سسٹم میں خرابی پیدا کریں تو آنے والا وقت ہمیں معافی نہیں دے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے کہا کہ ضلع کے لئے نئے ججز چنیوٹ میں تعینات کرینگے، ہر ضلع میں بینکنگ کورٹ قائم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں خود وکیل ہوں اور دل سے وکیلوں کی عزت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کمپلیکس کی بلڈنگ ایک منفرد بلڈنگ ہوگی۔
چیف جسٹس نے 2025 کی بجائے اکتوبر 2024 میں جوڈیشل کمپلیکس مکمل کرنے کا حکم دیا ۔اس موقع پر چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ نئے وکلاء کے لیے مزید چیمبرز بھی بنائے جائیں گے، جدید سہولیات پر مشتمل بار روم کی تعمیر ہوگی ،پنجاب بھر میں ای لائیبریری کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بار اور بینچ مل کر جوڈیشل سسٹم مضبوط کرسکتے ہیں، بینچ کو احترام دینگے تو بار کو ہرصورت شفقت بھی ملے گی، جسٹس سسٹم کی بے توقیری سے معاشرے تباہ ہوتے ہیں اسے بچانے کے لیے وکلاء اپنا کردار ادا کریں، جسٹس سسٹم قائم رہے گا تو ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ،جوڈیشل سسٹم کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار بھرپور ادا کرتے رہینگے، آج سسٹم میں خرابی پیدا کریں تو آنے والا وقت معافی نہیں دے گا۔