اسلام آباد 8 جون ( اےپی پی):تعلیمی شعبہ میں شرحِ خواندگی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔
دیہی علاقوں میں 53.7 فیصد سے 54.0 فیصد
جبکہ شہری 76.1فیصد سے 77.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا
موجودہ حکومت اپنی کوششیں اور وسائل اس میں لگا رہی ہے تاکہ تعلیم کا شعبہ SDG-4 کو پورا کرے گا
حکومت کے اقدامات:
ایک یکساں نصاب متعارف کروانا
اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ
اسکولوں اور کالجوں کا قیام، تزئین و آرائش، اور اپ گریڈیشن
دینی تعلیم کو مرکزی دھارے میں لانا، اور ہنر کی ترقی
مالی سال 2023 کے دوران، HEC کو 42.9 بلین روپے جاری کیے گئے
یہ رقم پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے 154 ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری کی گئی
ان منصوبوں میں شامل:
-بلوچستان اور فاٹا کے طلباء (فیز III) کے لیے 5000 اسکالرشپ
بلوچستان کا ساحلی علاقہ کے طلباء
کے لیے 200 وظائف کی اسکیم
قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں
فیڈرل انسٹی ٹیوٹ کا قیام
وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ (100,000) اسکیم
(مرحلہ III)
یونیورسٹی آف گوادر کا قیام
05 بڑی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ معیار کی لیبارٹری کی سہولیات فراہم کرنا
وزیراعظم ٹیلینٹ ہنٹ پروگرام کے تحت
کل 13 اکیڈمیوں کا منصوبہ
-پروجیکٹ میں کھیلوں کی اکیڈمیاں
– اعلیٰ کارکردگی اور ریسورس سینٹر
– یوتھ اولمپکس اکیڈمی کا قیام
ایچ ای سی کی جانب سے پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں میں
کل 37 بزنس انکیوبیشن سینٹرز کا قیام
مالی سال 2022 میں وفاقی اور صوبائی کی طرف سے مجموعی تعلیمی اخراجات کا تخمینہ جی ڈی پی کا 1.7 فیصد ہ رہا۔