کوئٹہ،25 جون(اے پی پی):وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں صوبے میں امن امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کابینہ نے سیکیورٹی چیکنگ کی آڑ میں سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں کے قیام پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی سیکیورٹی اداروں کو شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹیں فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سے کوئی بھی ادارہ صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر شاہراہوں پر چیک پوسٹ قائم نہیں کریگا اور چیک پوسٹ کا قیام محکمہ داخلہ کی اجازت سے مشروط ہوگا۔
کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ چیک پوسٹوں کی آڑ میں عوام کی تزلیل کسی صورت قبول نہیں اور عوام کی عزت نفس کو ہر گز پامال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ کابینہ اجلاس میں اس امر پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا گیا کہ بسوں اور گاڑیوں میں سوار خواتین بچوں، مریضوں اور بوڑھوں کو چیک پوسٹوں پر گھنٹو ں روکا جاتا ہے جس نہ صرف انکی عزت نفس مجروح ہو تی بلکہ انہیں زہنی اور جسمانی ازیت سے بھی گزرنا پڑتا ہے۔
کابینہ میں اتفاق کیا گیا کہ عوام کو سیکیورٹی کی فراہمی حکومت اور اداروں کی زمہ داری ہے لیکن اس سے عام آدمی کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں ،وفاقی سیکیورٹی ادارے سرحدوں پر ڈیوٹی دے کر ملک کا تحفظ اور سمگلنگ اور منشیات کی روک تھام یقینی بنائیں۔
کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ کسٹم کوسٹ گارڈ پولیس اور لیویز کو شاہراہوں پر چیک پوسٹیں بنا کر لوگوں کو تنگ کرنے کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی سیکیورٹی کے نام پر عوام کا استحقاق مجروح ہونے دیا جائے ۔ کابینہ اجلاس میں اس امر کی ضرورت پر زور دیا گیا کہ جس طرح سے دیگر صوبوں میں شاہراہوں اور شہروں کے اندر وفاقی سیکیورٹی ادارں کی چیک پوسٹیں نہیں بلوچستان میں بھی چیک پوسٹیں نہیں ہونی چاہئیں۔
کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ سیکیورٹی ادارے سماج دشمن عناصر کے خلاف ٹارگیٹڈ کارروائیاں کریں کیونکہ شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کی افادیت کبھی سامنے نہیں آئی اور نہ ہی آج تک کوئی دہشت گرد بسوں سے گرفتار ہوا ۔ کابینہ میں سریاب روڈ سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے پولیس اور اے این ایف کو منشیات فرشوں کے خلاف فوری آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اپنے نوجوانوں کو منشیات جیسی لعنت سے ہر صورت محفوظ بنایا جاۓ گا اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی کابینہ صوبے کا سب سے بڑا آئینی و قانونی فورم ہے جو صوبے اور یہاں کے عوام کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے ہم نے ہمیشہ اپنے عوام اور صوبے کے حقوق و اختیارات کا تحفظ یقینی بنایا ہے اور آئندہ بھی بنائیں گے اور کسی کو بھی بلوچستان کے عوام کا استحصال نہیں کرنے دینگے۔