وفاقی بجٹ 2023-24 میں زرعی قرضوں کی حد 1800 ارب سے بڑھا کر 2250ارب روپے کر دی گئی

33

 

اسلام آباد، 09 جون ( اےپی پی): وفاقی بجٹ 2023-24 میں زرعی قرضوں کی حد  1800 ارب سے بڑھا کر 2250ارب روپے کر دی گئی ۔ 50  ہزار زرعی ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کر دیے۔ معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ان کی درآمد پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کر دی گئیں۔ کاربن ہارویسٹر کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے ان پر تمام ڈیوٹی اور ٹیکسز سے استثنیٰ کا فیصلہ۔ ایگرو انڈسٹری کیلئے رعایتی قرض کی فراہمی کے لیے 5 ارب روپے کی رقم مختص۔ پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم میں مارک اپ سبسڈی کے لیے 10 ارب روپے مختص۔ درآمدی یوریا کھاد پر سبسڈی کے لیے  چھ ارب روپے مختص، پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے چھوٹے کسانوں کو کم شرح سود پر صوبائی حکومتوں کی شراکت سے قرضہ جات کی فراہمی کے لیے 10 ارب روپے مختص۔