اسلام آباد،27جون(اے پی پی):چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس گندھارا ٹورازم ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ گندھارا ٹورازم کے حوالے سے پالیسی کا ڈرافٹ تقریباً مکمل کرلیا گیا ہے اور اس حوالے سے ویب سائٹ لانچ کردی گئی ہے۔
منگل کویہاں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ 11 تا13 بین الاقوامی کانفرنس کےلئے بین الاقوامی سپیکرز جن میں برطانیہ کے پروفیسرروتھ ،اٹلی کی پروفیسر لوکاماریا، چین سے پروفیسر لیژنگ اوردیگر نامور سپیکرزکو مدعوکیا گیا ہے لیکن اس سے پہلے ساری صوبائی حکومتوں کو آن بورڈ لے کر نیشنل پالیسی کے حوالے سے گندھارا ٹورازم کو آگے بڑھانے کےلئے تجاویز اور تعاون درکار ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ سب سے پہلے سندھ حکومت کی طرف سے رسپانس آیا ہے اور کچھ نکات دیئے گئے ہیں ، ان ایشوز کے اوپر5 تاریخ کو نیشنل پالیسی کے حوالے سے ٹورازم کو بڑھانے اورایم او یوز کے حوالے سے بات کی جائے گی اور اس ایم او یوز کا ڈرافٹ تمام ڈپلومیٹس کے ساتھ شیئرکردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ ممالک جہاں بدھ ازم کا پوٹینشل زیادہ ہے وہ ممالک ہمارے ساتھ مل کر کام کریں، اس پالیسی کا نام پہلے دھرما ڈپلومیسی رکھا تھا لیکن بعد میں اس کا نام تبدیل کرکے گندھارا ڈپلومیسی رکھ دیا گیاتاکہ دنیا بھرمیں رابطوں کو بڑھایاجائے۔ کم وقت اورذرائع کی کمی کے باوجود آج نیشنل پالیسی، ویب سائٹ اور ایم او یوکو فائنل کر لیا گیا ہے تاہم سب شراکت داروں کو کہا ہے کہ 3 تاریخ تک اس پالیسی کے حوالے سے اپنی آراء دیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جو کانفرنس بلائی گئی ہے اس میں وہ ممالک جو پاکستان کے ساتھ ٹورازم میں دلچسپی ظاہر کی ہے ان میں جاپان، ویت نام،سوڈان،سوئٹزرلینڈ، نیپال، فلسطین اورملائیشیا شامل ہیں جن کے سفارتکاروں نے اپنی شمولیت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ اس سخت گرمی میں سفاتکاروں نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا اورمختلف جگہوں پر گئے اس سے ان کی دلچسپی نظر آرہی تھی۔ پاکستان ثقافتی ورثہ سے بھرا پڑا ہے مگر افسوس کے ماضی میں اس چیز پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں جو پالیسی دے رہا ہوں اس کے تحت جو سیاح پاکستان آئیں گے ان کوای ویزہ اسی گندھارا پورٹل کے اوپر 7 دن کے اندر اندر جاری کیا جائے گا اور آنے والے ایک سیاح کا 10 دن کاخرچ تقریباً 3500 ڈالرہوگا جو کہ ویب سائٹ پر دیئے گئے بینک اکائونٹ میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک سال میں5 لاکھ سیاح بھی اگرپاکستان آئیں تو اس کی آمدن1.75 بلین ڈالر بنتی ہے جو کہ آئندہ آنے والے سالوں میں مزید بڑھے گی۔