ہسپتالوں کو حقیقی معنوں میں غریب عوام کے علاج معالجہ کے قابل بنائیں گے، حاجی غلام علی

6

پشاور،8 جون(اے پی پی): گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ شعبہ صحت میں بہتری کیلئے قابل عمل اصلاحات لا رہے ہیں، چونکہ صوبہ میں کورونا بیماری کے دوران آکسیجن کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اسلئے اس دوران آکسیجن پلانٹ کی اہمیت کا پوری دنیا کو ادراک ہوا۔

اس سلسلے میں یونیسف کے تعاون سے ایبٹ آباد اور چارسدہ میں آکسیجن پلانٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو سانس کی بیماری میں لاحق بچوں، بڑوں کیلئے آکسیجن پلانٹ انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ایبٹ آباد میں بینطیر بھٹو شہید وویمن اینڈ چلدرن ہسپتال ایبٹ آباد میں آکسیجن جنریشن پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر گورنر کو ڈی جی ہیلتھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 20 کروڑ روپے کی لاگت سے یونیسف کے تعاون سے قائم ہونیوالا آکسیجن پلانٹ پورے ضلع کی ضرورت پوری کر سکتا ہے۔ آکسیجن پلانٹ 24 گھنٹوں میں 7 لاکھ 20 ہزار لیٹر آکسیجن پروڈکشن کی استعداد رکھتا ہے۔

بریفنگ میں گورنر کو بتایا گیا کہ آکسیجن پلانٹ پورے ضلع کی ضروریات پوری کرنیکے ساتھ قریبی اضلاع کو بھی آکسیجن مہیا کرنیکی استعداد رکھتا ہے جو سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں و بچوں کیلئے یہ آکسیجن پلانٹ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔یہ پلانٹس یونیسف کےتعاون سے صوبہ میں کے 2 اضلاع چارسدہ اور ایبٹ آباد میں قائم کئے گئے ہیں۔

گورنر حاجی غلام علی نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ وہ یونیسف کی محکمہ صحت سمیت تمام شعبوں میں تعاون پر اپنی اور صوبہ کے عوام کی جانب سے مشکور ہیں، کیونکہ ہم نے اداروں کی بہتری کیلئے شائستگی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

افتتاحی تقریب میں کمشنر ہزارہ ڈویژن عامر سلطان ترین، ڈی جی ہیلتھ سروسز شوکت علی خان،ٹیم لیڈر یونیسف ڈاکٹر انعام اللہ، سابق رکن قومی اسمبلی بابر نواز اعوان دیگر سیاسی، سماجی شخصیت سمیت و سرکاری افسران نے شرکت کی۔