لاہور 19 جولائی ( اے پی پی ): صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم نتویر کی زیر صدارت پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن بورڈ کا 123واں اجلاس پیسک کے کمیٹی روم میں منعقدہ ہوا جس میں 14نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔بورڈ نے پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے 5.1 ارب روپے مالیت کے بجٹ برائے مالی سال 2023-24 کی منظوری دی۔بورڈ اجلاس میں صنعتکاری کے عمل کو تیز کرنے کے لئے متعدد اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ اجلاس میں انڈسٹریل اسیٹیٹس میں خالی پلاٹوں پر اب تک انڈسٹری نہ لگانے والوں کو انڈسٹری لگانے کا ایک آخری موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پلاٹ مالک پہلے ماہ میں واجبات ادا کرے گا، تین ماہ میں نقشہ دے گا اور اگلے تین ماہ میں تعمیر شروع کرے گا۔خالی پلاٹ پر انڈسٹری لگانے کا پراسیس ڈیڑھ سال میں مکمل کرنا ہوگا۔ مقررہ مدت میں انڈسٹری نہ لگانے والے کا پلاٹ کینسل کر دیا جائے گا۔ بورڈ نے پلاٹوں کی نیلامی کی پالیسی پر نظر ثانی اور بورڈ ممبران کے لئے ہر میٹنگ پر 15ہزار روپے اعزازیہ کی منظوری بھی دی۔ بورڈ نے ٹیکسلا کی سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کے ریویزن پلان اور پیسک ملازمین کے نظرثانی شدہ ای پی ایف رولز کی منظوری دی۔ بورڈ نے ادارے کے متعدد انتظامی امور کی بھی منظوری دی۔ صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویرنے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس کی 100فیصد کالونائزیشن حکومت کا ہدف ہے۔ اس لیے کالونائزیشن کے عمل کو تیز کرنے کے لئے ہر ضروری اقدام کیا جائے۔ صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ پالیسی کے مطابق تمام انڈسٹریل اسٹیٹس کے بورڈ آف مینجمنٹ جلد مکمل کیے جائیں۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ صنعتکاری کا عمل تیز ہوگا تو روزگارکے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری صنعت وتجارت، ایم ڈی پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔