پاکپتن ،13جولائی(اے پی پی ): بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد پاکپتن کے مقام پر دریا مکمل طور پر بھرچکا ہے جس سے سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ممکنہ سیلاب سے 130دیہات اور دولاکھ افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
دریائے ستلج میں پانی ستر ہزار کیوسک سے تجاوز کرنے پر سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے جس سے سینکڑوں ایکڑ ذرعی اراضی خصوصاً دھان اور جوار کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ضلعی انتظامیہ پاکپتن اور ریسکیو 1122 کی جانب سے کشتیوں کے ذریعے دریائے ستلج کے قریب بسنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر بارہ سے زائد فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دئیے گئیے ہیں جن پر محکمہ مال،ریسکیو1122، محکمہ صحت،سول ڈیفینس،محکمہ ذراعت،محکمہ پولیس اور محکمہ لائیو سٹاک سمیت دیگر محکموں کے اہلکار اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئیے شہری انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔