محسن نقوی کا جنرل ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کا تین گھنٹے طویل دورہ، مریضوں اور تیمارداروں نے شکایات کے انبار لگا دئیے

19

لاہور، 10اگست(اے پی پی): نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آج جنرل ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کا تین گھنٹے طویل دورہ کیا۔ جنرل ہسپتال میں کئی وارڈز میں اے سی بند تھے، گرمی و حبس سے مریض وتیمار دار بے حال اور ڈاکٹرز بھی پریشان تھے، ہسپتال میں اینٹوں پر بیڈز رکھے ہوئے تھے اور آپریشنز میں غیر معمولی تاخیرکی شکایات سامنے آئیں۔آرتھوپیڈک وارڈ میں 2 بزرگ خواتین کے بیٹے آپریشن نہ ہونے پر وزیر اعلی محسن نقوی کے سامنے آبدیدہ ہوگئے۔وزیراعلی محسن نقوی نے دونوں افراد کو دلاسہ دیا اور فوری آپریشن کیلئے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات دیں۔مریضوں اور تیمارداروں نے بروقت علاج معالجے اور آپریشن نہ ہونے پر شکایات کے انبار لگا دیئے۔وزیر اعلی محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کی ابتر صورتحال، بد انتظامی اور مریضوں کی شکایات پر شدید برہمی کااظہار کیا اور ایم ایس جنرل ہسپتال اور اے ایم ایس ورکس کو تبدیل کرنے کا حکم دیا جبکہ پرنسپل جنرل ہسپتال کو وارننگ دی گئی۔ مریضوں اور تیمار داروں نے وزیراعلی محسن نقوی کو شکایات کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری یہاں کوئی نہیں سنتا، ایک دو گولیاں دی جاتی ہیں یا صرف ٹیکہ لگایا جاتا ہے -علاج اور ٹیسٹ کے لئے چکر لگوائے جاتے ہیں -مقرر کردہ پارکنگ فیس کی بجائے زائد پیسے لئے جاتے ہیں – روز آتے ہیں لیکن ہمیں داخل نہیں کیا جاتا – آپریشن کے لئے کئی ہفتے بعد کی تاریخ دی جا تی ہے -محسن نقوی نے کہاکہ ایمرجنسی سمیت پورے ہسپتال میں بد نظمی نظر آئی – بلا شبہ اس ہسپتال میں رش ہے لیکن اس کو اچھے طریقے سے مینج کیا جا سکتا ہے -وزیر اعلی محسن نقوی کی آمد پر وارڈ ز میں صفائیاں شروع کی گئیں۔بچہ وارڈ، بچہ ایمرجنسی، آرتھوپیڈک وارڈ، میڈیکل وارڈ، یورالوجی اور دیگر وارڈز میں اے سی بند تھے۔وزیر اعلی محسن نقوی نے ہسپتال میں آئے مریضوں اور ان کے لواحقین سے علاج کی سہولیات کے بارے پوچھا۔محسن نقوی نے ادویات سٹور میں دیواروں پر سیم کو ٹھیک کرانے اور خراب اے سی ٹھیک کرانے کا حکم دیا۔ محسن نقوی نے ایم ایس کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ روز ایمرجنسی کا دورہ کریں تو ہسپتال کے حالات ایسے نہ ہوں، کیا یہ کارکردگی ہے؟۔

 وزیر اعلی نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ بیشتر وارڈز میں مریض شدید گرمی میں بغیر اے سی پڑے ہیں،ایم ایس صاحب بتائیں کیسے مریض اور ڈاکٹرز یہاں رہ سکتے ہیں۔ وزیر اعلی نے استفسار کیاکہ ہسپتال کے سٹورز میں ائیرکنڈیشنرز کی گیس موجود ہے لیکن اسے اے سی چلانے کے لیے استعمال کیوں نہیں کیا جارہا؟۔وزیر اعلی محسن نقوی نے ڈائریکٹر فنانس اور اے ایم ایس ورکس کے کمروں میں جا کر اے سی کی مینٹیننس کا معاہدہ طلب کر لیا۔محسن نقوی نے کہاکہ لاکھوں روپے ماہانہ اے سی مینیٹیننس کی مد میں دیئے جا رہے ہیں لیکن بیشتر اے سی بند پڑے ہیں – وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے اینٹوں پر رکھے بیڈز دیکھ کر شدید ناراضگی کا اظہار کیااور فوری طور پر بیڈز تبدیل کرنے کا حکم دیا۔وزیر اعلی محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کی ایمر جنسی، بیسمنٹ، میڈیکل سٹور، ایمرجنسی فارمیسی، الٹرا ساؤنڈ سیکشن، ایکسرے و سی ٹی سکین روم کا معائنہ کیا۔محسن نقوی نے سرجیکل ایمرجنسی، نیورووارڈ، جنرل سٹور روم وانسٹرومنٹ و کیمیکل سٹور کا بھی وزٹ کیا۔وزیر اعلی محسن نقوی نے آرتھوپیڈک وارڈ،بچہ وارڈ، بچہ ایمرجنسی، فیزیو تھراپی ڈیپارٹمنٹ اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کا بھی معائنہ کیا اور علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیر اعلی محسن نقوی نے نیورو انجیو گرافی کے کنٹرول روم کا مشاہدہ کیا اور 2 روز کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی محسن نقوی نے نرسنگ روم کا بھی دورہ کیا اور نرسوں سے ان کے مسائل پوچھے۔وزیر اعلی محسن نقوی نے میڈیکل یونٹ ون میں شعبہ معدہ، جگر و آنت میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی۔ محسن نقوی نے میڈیکل یونٹ ٹو اور تھری کا بھی وزٹ کیا۔وزیر اعلی محسن نقوی نے ہدایت کی کہ مریضوں کے آپریشن جلد کئے جائیں اور اس ضمن میں مریضوں کے آپریشن میں کسی صورت تاخیر نہیں ہونی چاہیئے- پرنسپل جنرل ہسپتال اپنی نگرانی میں آپریشن کا Backlog ختم کرائیں – وزیر اعلی محسن نقوی نے جنرل ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولتیں بہتر بنانے کیلئے سیکرٹری صحت سے پلان طلب کر لیا۔وزیر اعلی محسن نقوی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسزمیں بھی مریضوں کی عیادت کی اور علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم، سیکرٹری صحت علی جان، چیئر مین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، پرنسپل جنرل ہسپتال، ایم ایس جنرل ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔