وہاڑی،20اگست(اے پی پی):دریائے ستلج ہیڈ اسلام میں پانی کی سطح بتدریج بلند ہو رہی ہے، پی ڈی ایم اے کی طرف سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں ضلعی انتظامیہ وہاڑی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامات میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے ترجمان ماجد علی نقوی کے مطابق اونچے درجے کے سیلاب کی صورت میں ضلع بھر کے 113 مواضعات زیر آب آنے کا خدشہ ہے، محکمہ انہار کے حکام کے مطابق 22 اگست کو سیلابی پانی کا بڑا ریلا ہیڈ ورکس اسلام سے گزرے گا، ہیڈ ورکس اسلام(ہیڈپلہ) سے 3 لاکھ کیوسک پانی گزرنے کی گنجائش ہے، بڑے سیلابی ریلے کی وارننگ کے بعد دریا کے بیٹ میں نشیبی علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مساجد سے اعلانات کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا جا رہا ہے جبکہ محکمہ مال اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں بھی لوگوں نشیبی علاقوں سے نکال رہی ہیں اور سیلابی پانی میں گھرے افراد کو ان کے گھریلو سامان کے ساتھ ریسکیو ٹیمیں محفوظ مقامات پر منتقل کررہی ہیں۔
ترجمان ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ضلع کی تینوں تحصیلوں میں محفوظ مقامات پر متاثرین کے لیے فلڈ ریلیف کیمپ اورخیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں جہاں تمام ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بعض افراد کی طرف سے منفی پروپیگنڈا کے ذریعے لڈن کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے کہ سیلابی پانی کے بڑے ریلے سے ہیڈ ورکس کو بچانے کے لیے بند میں شگاف ڈال کر بڑی آبادی کے حامل قصبہ لڈن کے لوگوں کو مشکل میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ،ترجمان کے مطابق اس میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ ہیڈ ورکس اسلام تین لاکھ کیوسک سے زائد پانی گزارنے کی گنجائش رکھتا ہے جبکہ موجودہ پانی کا ریلا تقریبا دو لاکھ کیوسک تک ہو سکتا ہے جس سے نہ ہی ہیڈ ورکس کو کوئی خطرہ ہے نہ ہی بند میں شگاف ڈالنے کا کوئی امکان ہے اور ضلعی انتظامیہ کی تمام تر منصوبہ بندی کا محور و ترجیح انسانی جانوں کا تحفظ ہے۔