اسلام آباد،26ستمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ خان کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اس موقع پر فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی نے سیکٹر جی ۔13میں پانی بحران کے خاتمے میں اہم پیشرفت کا دعویٰ کیا اور کہاکہ آئندہ برس سے مذکورہ سیکٹر کو یومیہ دو ملین گیلن پانی فراہمی شروع ہوگی ۔
اجلاس میں بہرامند خان تنگی، سیف اللہ سرور خان نیازی، فدا محمد، خالدہ عاطیب، فلک ناز، افنان اللہ خان اور سیف اللہ ابڑو سمیت سینیٹرز موجود تھے۔ اس موقع پر وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے سیکرٹری شہزاد بنگش، وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ایڈیشنل سیکرٹری، ایف جی ای ایچ اے (فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی) کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز سمیت اہم افسران نے بھی شرکت کی۔
کمیٹی نے کراچی میں قصر ناز گیسٹ ہائوس کا معاملہ اٹھایا، گیسٹ ہائوس کی بجلی بحال کرنے پر زور دیا۔ اراکین نے ناکافی دیکھ بھال کی وجہ سے گیسٹ ہائوس کی بگڑتی ہوئی حالت پر روشنی ڈالی۔ سیکرٹری منسٹری آف ہائوسنگ اینڈ ورکس نے بتایا کہ 20 کروڑ روپے کی بقایا رقم کی وجہ سے بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران کمیٹی نے سیکٹر G-14/1-2-3 متاثرین کی حالت زار پر تفصیل سے غور کیا۔ ڈی جی ایف جی ای ایچ اے نے اپنی جامع بریفنگ میں G-14/2 میں 90فیصد اور G-14/3 میں 99 فیصد تجاوزات کے خاتمے کی پیشرفت کی بابت آگاہ کیا ۔انہوں نے بتایاکہ G-14/1 میں تقریباً 50 فیصد علاقے کو کامیابی سے صاف کر دیا گیا ہے۔ ڈی جی نے G-14/1 میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشنز پر روشنی ڈالی اور ٹینڈرنگ کے عمل کے آغاز کے بارے میں بتایا، جس سے جلد ہی ترقیاتی کاموں کی راہ ہموار ہو گی۔ 2000 پلاٹ پہلے ہی حوالے کئے جا چکے ہیں۔ غور و خوض کے بعد کمیٹی نے ایک تفصیلی پیش رفت رپورٹ پیش کرنے پر زور دیا۔
سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور ان کی ٹیم نے اسلام آباد کے سیکٹر G-13 میں پراجیکٹ لائف سٹائل ریذیڈنسی کی صورتحال (EHFPRO پروجیکٹ) کے بارے میں اپ ڈیٹس پیش کیں۔ کمیٹی نے منصوبے کی تاخیر سے تکمیل، 50 فیصد ملکیت کی نجی ادارے کو منتقلی اور گرینائٹ کمپنی کے ملوث ہونے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ۔ایڈیشنل سیکرٹری منسٹری آف ہائوسنگ اینڈ ورکس نے اس منصوبے کے پس منظر کو واضح کیا، جو کہ 2010 میں اس کے تصور کے مطابق تھا، جو 2016 تک غیر فعال تھا۔ سینیٹرز نے معاہدے کی کاپی اور لاگت کی جامع تفصیلات طلب کیں جو ابتدائی بریفنگ میں فراہم نہیں کی گئیں۔ سیکرٹری وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ جوائنٹ وینچر (جے وی) پراجیکٹ کے ریکارڈ کو روک رہا ہے اور اس نے پروجیکٹ اور اس میں شامل کمپنی کے آڈٹ کے لئے اے جی پی (آڈیٹر جنرل آف پاکستان) کے ساتھ بات چیت کی ہے۔اس کے بعد کمیٹی نے اے جی پی کو ایک خط لکھنے کا فیصلہ کیا جس میں پروجیکٹ لائف اسٹائل ریذیڈنسی، G-13، اسلام آباد سے وابستہ کمپنی کے مکمل آڈٹ پر زور دیا گیا۔مکمل بحث کو ختم کرتے ہوئے کمیٹی نے پراجیکٹ کا مکمل ریکارڈ حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں معاہدے کی کاپی، کمپنی پروفائل، اور تمام متعلقہ پروجیکٹ کی اسناد شامل تھیں۔