ملتان، 04 ستمبر(اے پی پی ):سانحہ جڑانوالہ کے تناظر میں ڈویزنل انتظامیہ کی جانب سے ڈویژنل بین المذاہب ہم آہنگی کانفرس کا انعقاد کیا گیا،تمام مسالک کے علماء کرام اور سول سوسائٹی نمائندگان نے قیام امن و مذہبی رواداری کے فروغ پر بھرپور اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ اسلامی تعلیمات کے منافی اور مذہبی شدت پسندی کی مثال ہے۔وطن عزیز میں تمام اقلیتیں محفوظ اور مکمل حقوق رکھتی ہیں۔مسیحی برادری کے حقوق کے تحفظ کیلئے ریاست اور مذہبی قیادت ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔
ڈویزنل بین المذاھب ہم آہنگی کانفرنس میں کمشنر ملتان ڈویژن انجینئر عامر خٹک ، آر پی او ملتان ریجن کیپٹن ر سہیل چوہدری ،ڈی سی ملتان عمر جہانگیر ، ڈی سی خانیوال وسیم حامد سندھو،ڈی سی لودھراں عبد الروف مہے، ڈی سی وہاڑی سید آصف حسین شاہ ،ڈویژن کے تمام ڈسٹرکٹ پولیس افسران نے شرکت کی۔
کمشنر عامر خٹک نے کہا کہ ڈویژنل انتظامیہ اور مذہبی قیادت آج مسیحی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔تمام مکاتب فکر نے جڑانوالہ واقعہ کی مذمت کی ہے۔ریاست نے سانحہ جڑانوالہ کے ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لیا ہے۔مذہبی قیادت نے قیام امن کیلئے ہمیشہ مثالی کردار ادا کیا۔
آر پی او ملتان ریجن سہیل چوہدری نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کانفرس سے اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام جائے گا۔ریاستی اداروں نے مذہبی شدت پسندی کے خاتمے کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کی ہے۔
ڈی سی ملتان عمر جہانگیر نے کہا کہ شہر اولیاء سے ہمیشہ امن و بھائی چارے کا پیغام دیا گیا۔حکومت پنجاب نے مذہبی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرکے اتحاد کی عملی تصویر پیش کی۔سانحہ جڑانوالہ اسلامی تعلیمات سے دوری اور شدت پسندی کا نتیجہ ہے۔علماء کرام شدت پسندی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اسلامی تعلیمات کو فروغ دیں۔
آخر میں ملکی ترقی و سلامتی کیلئے دعا بھی کروائی گئی۔