امن سے ہی بزنس اور ریاست کی ترقی ممکن ہے، گورنر حاجی غلام علی

18

 

پشاور،16اکتوبر(اے پی پی): گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ اس میں شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ ایک پرامن معاشرے اور پرامن ماحول سے ہی بزنس ریاست کی ترقی اور عوام کےمشکلات کا حل ممکن ہے، عصرحاضر میں نوجوانوں کو اس کیلئے اہم کردار ادا کرنا ہوگا جس کیلئے نوجوانوں کی ذہن سازی کی اشد ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامیہ کالج منیجمنٹ سائنسز سے اکیڈیمیا اور بزنس کمیونٹی کے مشترکہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں پشاور چیمبر سے خالد فاروق، عاطف شہزاد، فیاض علی شاہ اور اسلامیہ کالج منیجمنٹ سائنسز کے ڈاکٹر رضاء اللہ، ڈاکٹرامجدعلی اور ڈاکٹر شاہد جان کاکاخیل شامل تھے۔  اس موقع پر وفد نے گورنر کو عالمی سطح پر شائع ہونیوالی کتاب پیس،لو اینڈ ہارمونی کا پشتو زبان میں ترجمہ کی جانیوالی کتاب بھی پیش کیں۔ وفد کا کہناتھاکہ مذکورہ کتاب امن اور بزنس کی ترقی سے متعلق انتہائی مفید ہے۔ وفد نے کہا کہ صوبہ اور ملک میں صنعت و تجارت کی ترقی کے لئے دور حاضر کی جدید ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی اہم ضروت ھے،

          اس موقع پر وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ اکیڈیمیا اور بزنس انڈسٹری کامضبوط ربط و تعلق استوار کرنا نہ صرف انتہائی ضروری ہےبلکہ موجودہ وقت کی ضرورت ھے، عالمی سطح پر بزنس میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے بزنس میں جدت لائی جارہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک اور بالخصوص صوبہ میں بھی اکیڈیمیا اور بزنس انڈسٹری کے مضبوط تعلق سے یہاں کے کاروباری طبقہ کو نئی ٹیکنالوجی سمیت کاروبار میں جدت لانے کیلئے موثر نظام لایا جائے اور اس ضمن میں یونیورسسٹیوں کواہم کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ہماری انڈسٹری اور کاروباری طبقہ عالمی سطح پر بزنس کے چیلنجز پر پورا اترسکیں، انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا بشمول ضم اضلاع  قدرتی وسائل اور قیمتی معدینات سے مالا مال ہے اور ان وسائل کو صحیح طریقے سے بروئے کارلانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومت تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے تمام تر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں اور کوشش ہے کہ تاجر برادری کو تمام تر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ تاجر برادری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کے مسائل کے حل سے نہ صرف تاجر کمیونٹی کی ترقی ممکن ہو سکے گی بلکہ صوبہ بھی معاشی طور پر مستحکم اور ترقی یافتہ صوبہ بننے کے ساتھ صوبے میں بےروزگاری کا خاتمہ بھی ہوگا۔