بلوچستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت کسی کی نظروں سے پوشیدہ نہیں؛نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی

29

 

کوئٹہ، 30 اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت کسی کی نظروں سے پوشیدہ نہیں ،قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین بلوچستان میں اب تک تقریباَ40  کے قریب انتہائی قیمتی زیرزمین معدنیات کے ذخائر دریافت ہوچکے ہیں، محتاط تخمینوں کے مطابق یہ وسائل آئندہ 50 سے 100 سال تک ملکی ضروریات  کو پورا کرنے کے لئے کافی ہیں،  قدرتی وسائل کے شعبے میں سرمایہ کاری سے معاشی مواقع اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے ذرائع  پیدا ہو سکتے ہیں، اس لئے حکومت نے منرلز اینڈ مائنز کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے جامع منصوبہ بندی اور موثر پالیسی تشکیل دی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت  امن وامان، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے پر توجہ دینے کے ساتھ خطے کی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے۔  بلوچستان میں سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اینٹی سمگلنگ ونگ کو فعال کیا گیا ہے۔  انسداد سمگلنگ کے لئے صوبے بھر میں جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں ، ان کارروائیوں کے نتیجے میں خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

 نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے شرکاء کو بتایا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کے مطابق بلوچستان سے غیر ملکی تارکین وطن کی واپسی کے لئے پاک افغان سرحدی علاقوں میں خصوصی معاونت کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں رضا کارانہ واپس جانے والوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جارہی ہے حکومت نے تارکین وطن کی واپسی کا جو ٹائم فریم دیا ہے اس میں انہیں واپسی کے لیے سہولیات فراہم کی گئی ہیں لیکن مقررہ تاریخ کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کے انخلاء کے لئے قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان مہمان نوازی اور روایتوں کا امین صوبہ ہے۔ نگران حکومت کی کوشش ہے کہ یہاں ماضی کا مثالی امن بحال کرکے عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے ۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم نے نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاءکو صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ، بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت ، سرمایہ کاری کے مواقعوں ، گورننس اور سماجی اور اقتصادی ترقی سمیت دیگر متعلقہ امور پر  بریفنگ دی ۔

ورکشاپ کے شرکا  نے اس موقع پر بلوچستان میں امن و امان ، تعلیمی اصلاحات ، گورننس سی پیک اور دیگر امور سے متعلق سوالات بھی کئے جن پر شرکا  کو مفصل جوابات دیئے ۔ بعد ازاں نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اور نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے سربراہ میجر جنرل محمد رضا ایزاد نے سوئینیرز کا تبادلہ بھی کیا۔