پولیو ورکرز موذی مرض کے خاتمے کیلئے حقیقی جدوجہد کر رہے ہیں؛ گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی

9

 

پشاور، 24 اکتوبر (اے پی پی):گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ پولیو ورکرز پولیو کے موذی مرض کے خاتمے کیلئے حقیقی جدوجہد کر رہے ہیں دکھ ہوتا ہے جب کسی اور مسئلہ پر پولیو ورکرز اور پولیو تدارک مہم کا راستہ روکا جاتا ہے،پولیو خاتمہ میں خواتین پولیو ورکرز کا کردار قابل تحسین ہے،جس اتحاد سے کورونا کا مقابلہ کیا اسی اتحاد سے پولیوکے موذی مرض کاخاتمہ بھی یقینی بنانا ہو گا۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ خود پولیو ورکرز کو گھر بلائیں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کوپولیوکے عالمی دن کے موقع پر نشتر ہال پشاور میں یونیسف، ڈبلیو ایچ او، روٹری انٹرنیشنل اور انسداد پولیو پروگرام خیبر پختونخوا کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرشوکت علی، کمشنر پشاورمحمدزبیر، ڈی سی پشاورآفاق وزیر، روٹری انٹرنیشنل، ای پی آئی پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعارف سمیت پولیو ورکرز اوردیگر نے شرکت کی۔

گورنر نے تقریب میں ڈی آئی خان، سمیت مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے پولیو ورکرز جنہوں نے نامساعد حالات میں فرائض انجام دیئے ان میں نقد انعامات اور تعریفی سرٹیفیکیٹس بھی تقسیم کئے۔گورنر نے پولیو ڈیوٹی کے دوران شہادت کا درجہ حاصل کرنیوالے پولیو ورکرز کے لواحقین میں امدادی رقوم بھی تقسیم کیں۔تقریب میں پولیو کی خدمات میں مصروف اداروں کے سربراہان میں بھی شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاکہ مرکزی اور صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست کے دوسرے اہم شعبے بشمول میڈیا،میڈیکل پروفیشنلز،مذہبی رہنما،درس و تدریس سے منسلک ماہرین اور سول سوسائٹی بھی پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے علاؤ دنیا کے دیگر تمام ممالک نے پولیو کا مکمل خاتمہ کیا لہذا دنیا کی نظریں اب انہی د و ممالک پر جمی ہوئی ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت پولیو کے تدارک اور اس موذی مرض کے خاتمہ کیلئے نہ صرف پرعزم ہے بلکہ جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ہماری پوری کوشش ہے کہ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک سے پولیو کاخاتمہ یقینی بنائیں۔پولیو کو ایک چیلنج سمجھ کر اسکا خاتمہ کرنا ہے،ایسی پالیسیاں بنائیں کہ صرف اپنے ملک پاکستان نہیں بلکہ افغانستان کو بھی پولیو مرض سے پاک بنائیں۔ہر شعبہ میں ترقی کی سوچ سے مصمم ارادہ کامیابی کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پولیو ورکرز ہمارے گھروں میں آ کر ہمارے بچوں کو معذوری سے بچانے کیلئے آتے ہیں انکا راستہ روکنا اور قتل کرنے کی بجائے انہیں ہار پہنانے چاہئیں۔