اسلام آباد،30اکتوبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہم سیاسی حکومت نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، سیاسی جماعتوں کو آپس میں رابطے کیلئے ہماری ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے، غیرقانونی مقیم افراد کی مرحلہ وار واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد فریضہ حج ادا کر سکیں گے، حج 2024 کے لئے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سہولت اسلام آباد ایئر پورٹ پر دستیاب ہوگی، 20 سے 25 دنوں کے قیام کا حج پیکیج بھی متعارف کرایا جائے گا جس کی مالیت کا تعین بعد میں کیا جائے گا، 38 سے 42 دنوں کا حج پیکیج جنوبی ریجن کے لئے 10 لاکھ 65 ہزار روپے اور شمالی ریجن کے لئے 10 لاکھ 75 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے، یہ پیکیج گزشتہ سال کے مقابلہ میں ایک لاکھ روپے کم ہے، وفاقی کابینہ نے پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی، نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان، نگراں وزیر قومی ورثہ جمال شاہ کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر فارنرز ایکٹ 1946 کے سیکشنز 3 اور 14B کے تحت ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اپنے اپنے وطن واپس بھیجنے کے لئے Repatriation Order کی منظوری دے دی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ غیر ملکیوں کے انخلاءکا مرحلہ باعزت طریقے سے عمل میں لایا جائے۔ اس دوران عورتوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ ریاست کا کوئی ادارہ اس تمام مرحلے میں اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس Repatriation Order کے تحت جن لوگوں کو اپنے اپنے وطن واپس بھیجا جا رہا ہے ان کا ڈیٹا بیس تیار کرنے اور اس تمام عمل کی نگرانی کے لئے خصوصی نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے ایک ورک پلان پیش کرنے کی منظوری دی جس کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی مرحلہ وار واپسی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن غیر قانونی مقیم لوگوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے وہ کسی بھی وقت قانونی طریقے سے واپس آ سکتے ہیں۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کی 10 امیگریشن چیک پوسٹس کو پولیس سٹیشنز کا درجہ دینے اور اس حوالے سے پاسپورٹ رولز 2021ءمیں ان چیک پوسٹوں کو پولیس سٹیشنز نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی۔ یہ 10 چیک پوسٹیں صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد پر واقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی سفارش پر فلائی جناح کو بین الاقوامی روٹس پر آپریشنز کی منظوری دی، اس منظوری کے بعد فلائی جناح افغانستان، بنگلہ دیش، عراق، ملائیشیا، عمان، قطر، سعودی عرب، تھائی لینڈ، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات میں فلائیٹ آپریشنز کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر تاجکستان کی وزارت صنعت اور نیو ٹیکنالوجیز اور پاکستان کی وزارت بحری امور کے مابین صنعتی اشیاءاور خدمات کے شعبے میں درآمدات و برآمدات بڑھانے کے لئے تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کابینہ نے وزارت نجکاری کی سفارش پر پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کی نجکاری کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ کا لائحہ عمل تجویز کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کو سپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی کے حصول کے لئے جنوری 2024 سے جون 2024 تک پبلک پروکیورمنٹس رولز 2004 کے رول نمبر (1)13 اور 35 سے استثنیٰ کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کو 20 ہزار میٹرک ٹن سپاٹ ایل پی جی کارگو کے حصول کے لئے نومبر 2023 سے مارچ 2024 تک پبلک پروکیورمنٹس رولز 2004 کے رول 9، 13، 35 اور 40 سے استثنیٰ کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 6 اکتوبر 2023 اور 27 اکتوبر 2023 کے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23 اکتوبر 2023 کے فیصلوں کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ قدرتی گیس سے متعلق قیمتوں میں ردوبدل کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی آج ہی اجلاس منعقد کرے اور کابینہ سے اپنے فیصلوں کی توثیق کرائے۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر حج پالیسی 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ حج 2024 میں پاکستان کے لئے مختص کوٹے کے تحت 1 لاکھ 79 ہزار 210 افراد فرائض حج سرانجام دے سکیں گے، حج پالیسی 2024 کے تحت کوٹہ کو سرکاری اور پرائیویٹ سکیم میں برابر تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ حج سکیم کے تحت 25 ہزار عازمین حج سپانسر شپ سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین کی سہولت کے لئے 20 سے 25 دنوں کے قیام کا بھی حج پیکیج متعارف کرایا جائے گا جس کی مالیت بعد میں متعین کی جائے گی جبکہ 38 سے 42 دنوں کے حج پیکیج جنوبی ریجن کے لئے 10 لاکھ 65 ہزار روپے اور شمالی ریجن کے لئے 10 لاکھ 75 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیکیج گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک لاکھ روپے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج 2024 کے لئے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سہولت اسلام آباد ایئر پورٹ پر دستیاب ہوگی، کراچی اور لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر بھی یہ پراجیکٹ مستقبل قریب میں دستیاب ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں، چند دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم افراد کو ہولڈنگ سینٹر کے قریب ترین مقام سے اپنے ملک بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی حکومت نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، سیاسی جماعتیں کئی عشروں سے یہاں قائم ہیں، وہ ایک دوسرے سے رابطے بھی کرتی ہیں، اس رابطے میں انہیں ہماری مدد کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے، اگر کوئی سیاسی جماعت کا رہنما حکومت سے ملنا چاہے تو ان کی خواہش کا احترام کریں گے۔