کو ئٹہ ،20 نومبر (اے پی پی ): نگران صو بائی و زیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف کارروائی جا ری ہے اب تک بلو چستان کے سرحدی شہر چمن سے ایک لاکھ بیس ہزار افغان تارکین وطن بھیجا گیاہے ۔افغان حکومت پاکستان کے ساتھ ڈبل گیم نہیں کرنی چاہے، پاکستان دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دے گا لیکن افغان حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون سے انکاری ہے ،افغان طالبان کومطلوب دہشت گردوں کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو خطرناک اسلحہ کی فراہمی تشویشناک ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کو ئٹہ پر یس کلب میں پر یس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا۔
نگران صو بائی و زیرطلاعات جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے کانگریس نے خود انکشاف کیا ہے کہ افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کو خطرناک اسلحہ فراہم کیا ہے، پاکستان کے ساتھ ڈبل گیم کھیلنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چمن میں دھرنا دینے والے لو گ اگر قانون کو ہاتھ نہیں لیتے ہیں تو حکومت کو ئی مسئلہ نہیں، جس نے قانون کو ہاتھ میں لیا قانون حرکت میں آئے گا، چمن دھرنے کے شرکا ءاور افغان حکومت سے رابطے میں ہیں۔ پاک افغان سرحدی راستے کھلے ہیں ،ملک کے مفاد میں جو فیصلہ ہو ا کر یں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کو عام انتخابات میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔انہوں نے کہا تارکین وطن کے حوالے کاروائیاں جا ری ہیں ،اب تک چمن بارڈر سے ایک لاکھ بیس ہزار تارکین وطن کو بھیجا گیا ہے، انہوں نے کہا پاکستان نے چالیس سال تک افغان مہاجرین کی مدد کی لیکن اس کے بدلے پاکستان کو سوائے دہشت گردی کے کچھ نہیں ملا۔