اسلام آباد،23نومبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ربیع سیزن کیلئے 2 لاکھ ٹن یوریا درآمدکرنے کی منظوری دیدی۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کااجلاس جمعرات کویہاں نگراں وفاقی وزیرخزانہ، محصولات واقتصادی امورڈاکٹرشمشاداخترکی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے بین الحکومتی ٹینڈر کی بنیادپر2 لاکھ ٹن یوریا کی درآمدسے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تفصیلی گفت وشنید کے بعد متعلقہ قواعد وضوابط کے تحت ربیع سیزن کیلئے 2 لاکھ ٹن یوریا درآمدکرنے کی منظوری دیدی، ای سی سی نے وزارت تجارت کوٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ضروری اقدامات جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے جولائی سے ستمبر2023 تک کی سہ ماہی کیلئے پنجاب اورسندھ کیلئے کیش کریڈٹ کی حد سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے پنجاب کیلئے یہ حد 540 ارب روپے اورسندھ کیلئے 214ارب روپے مقررکرنے کی منظوری دیدی۔ای سی سی نے دونوں صوبوں کوکموڈیٹی قرضوں کے غیرحفاظتی ایکسپوژر کے مسئلہ کوحل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ای سی سی نے قراردیا کہ وزارت خزانہ کیش کریڈٹ کی حد سے متعلق امورکی نگرانی کریں گی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے جھل مگسی ساوتھ ڈولپمنٹ اینڈپروڈکشن لیز کیلئے مارجنل پالیسی پرائنسگ انسینٹوز سے متعلق سمری کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت قومی صحت خدمات کی جانب سے ہارڈشپ کیٹیگری کے تحت 262 ادویات کی کم سے کم ریٹیل قیمت میں اضافہ سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے قراردیا کہ وزارت کی جانب سے واضح سفارشات اورمطلوبہ جائزہ پیش نہیں کیاگیاہے، ای سی سی نے سمری کی منظوری نہیں دی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے یوریا کی ضروریات کوپوراکرنے کیلئے فاطمہ فرٹیلائزرز اورایگری ٹیکس کو گیس وآرایل جی کی فراہمی سے متعلق سمری کا جائزہ لیاگیا۔ای سی سی نے اوگراکی طرف سے مقررکردہ شرح پردونوں پلانٹس کو گیس کی فراہمی کی ہدایت کی۔باقی ماندہ رقم کو سوئی نادرن کیلئے اوگران کے آرای آر آر طریقہ کارکے مطابق ریکورکیا جائیگا۔