ملتان؛صوبہ پنجاب کے پہلے اینٹی ریپ کرائسز کا افتتاح 16 نومبر کو ہوگا

37

 

 

 ملتان ،15 نومبر( اے پی پی ): صوبہ پنجاب کے پہلے اینٹی ریپ کرائسز سیل کا افتتاح 16 نومبر کو ہوگا۔ملتان:نشتر ہسپتال کے گائنٹی آوٹ ڈور میں قائم کئے جانیوالا انٹی ریپ کرائسز سیل جنسی زیادتی کا شکار عورتوں اور بچوں کو میڈیکو لیگل سپورٹ فراہم کرے گا۔یہ سیل حکومت پنجاب اور یو این ویمن کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔

 دریں اثناءسیکرٹری سروسز ساوتھ پنجاب انجینئر امجد شعیب خان ترین کی زیرصدارت انٹی ریپ ایکٹ کے نفاذ کے سلسلے میں کوآرڈینیٹنگ اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر جنوبی پنجاب افضل ناصر خان ،یو این ویمن پاکستان کی نمائندہ شرمیلا رسول ،نائب نمائندہ فرینکلین اوکمو یو این ویمن کی نیشنل کوآرڈی نیٹر نادیہ علی، پنجاب کوآرڈی نیٹر سدرہ ہمایوں،ایڈیشنل سیکرٹری محمدفاروق ڈوگر، ایس پی عمران جلیل، ایم ایس ڈاکٹر امجد راو،ڈائریکریکٹر ڈویلپمنٹ روبینہ کوثر، منیجر انسداد تشدد مرکز برائے خواتین منیزہ بٹ اور سیکشن آفیسر وجیہہ رسول نے شرکت کی۔

 سیکرٹری سروسز جنوبی پنجاب امجد شعیب خان ترین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنسی زیادتی کا شکار خواتین اور بچوں کو انصاف دلانے کے لئے قانون موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹی ریپ ایکٹ پر مکمل طور عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے اور جنسی زیادتی کے کیس کے ایس او پی کے مطابق میڈیکل شواہد اکٹھا کرنا ضروری ہے۔

سیکرٹری سروسز جنوبی پنجاب نے کہا کہ انٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام سے جنسی زیادتی کا شکار خواتین کو انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر جنوبی پنجاب افضل ناصر خان نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں انٹی ریپ کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کمیٹی کے ممبر ہونگے اور محکمہ صحت جنسی تشدد کا شکار خواتین کو تمام میڈیکل امداد فراہم کرے گا۔

ناصر افضل خان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں قائم ہونیوالے اینٹی ریپ کرائسز سیل کو تمام ممکنہ مدد فراہم فراہم کی جائے گی۔یو این وومن کی پاکستان کےلئے نمائندہ شرمیلا رسول نے کہاکہ انٹی ریپ کرائسز سیل کا مقصد جنسی زیادتی کا شکار خواتین کو میڈیکو لیگل اور فارنزک سپورٹ فراہم کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیل کا کام پولیس، پراسیکیوشن اور محکمہ صحت سمیت تمام سٹیک ہولڈر کے مابین کوآرڈنیشن بڑھانا ہے۔

شرمیلا رسول نے بتایا کہ یو این وومن اینٹی ریپ کٹس اور ڈاکٹرز کی ریپ بارے شواہد اکٹھا کرنے بارے استعداد کار بڑھانے کے لئے ٹریننگ فراہم کرے گا۔

یو این ویمن کی نیشنل کوآرڈی نیٹر نادیہ علی نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں 12 اور جنوبی پنجاب میں 2 انٹی ریپ کرائسز سیل قائم کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت کے ڈاکٹرز کو ڈیجیٹل فارنزک انوسٹی گیشن کی تربیت دی جائے گی۔اجلاس کو انٹی ریپ ایکٹ بارے بریفنگ دی بھی گئی۔