میکانائزیشن کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے حوالے سے چار روزہ بین الاقوامی ورکشاپ اختتام پذیر

5

لاہور،9نومبر  (اے پی پی):میکانائزیشن کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے حوالے سے چار روزہ بین الاقوامی ورکشاپ جمعرات کو یہاں اختتام پذیر ہو گئی۔ اس بین الاقوامی ورکشاپ کا اہتمام نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (این پی او) نے ایشیائی پیداواری تنظیم (اے پی او) جاپان کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ اے پی او کے رکن ممالک بشمول ترکی، منگولیا، فجی، فلپائن، ویت نام، کمبوڈیا، نیپال اور بنگلہ دیش کے بین الاقوامی شرکاء اور مقامی شرکاء نے ورکشاپ میں شرکت کی ۔

ورکشاپ کا مقصد جدید ترین ٹیکنالوجیز اور زراعت میں میکانائزیشن کے اقدامات، چھوٹے فارموں پر میکانائزیشن کو سپورٹ کرنے کے لیے پالیسیوں اور فریم ورک کی سمجھ کو فروغ دینا تھا۔ فارم میکانائزیشن کو ٹیکنالوجی کے پیکج کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ بروقت فیلڈ آپریشنز، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، فصل کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور اناج یا مصنوعات کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

 اختتامی تقریب سے خطاب کرنے والے مقررین کا موقف تھا کہ یہ وقت کا  تقا ضہ ہے کہ زراعت کو پائیدار طویل مدتی نمو حاصل کرنے کے لیے تکنیکی اور مشینی معاونت سے استفادہ کیا جائے۔ زرعی میکانائزیشن ترقی پذیر ممالک میں زرعی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں ایک اسٹریٹجک کردار ادا کرتی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر احمد سہیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت (فیلڈ) حکومت پنجاب نے کہا کہ وہ زرعی شعبے اور کسانوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی زیادہ تعداد جیسے مسائل کے جلد حل پر کام کر رہے ہیں کیونکہ اس طرح کے مسائل کی موجودگی میں معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔

تقریب سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے  صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کاشف انور نے ایشیا پیسیفک خطے کی ترقی میں اے پی او کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس کے جامع اختراعی وژن کو حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے پی او کے ساتھ مل کر کام کرنے سے، پاکستان پیداواریت کے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کر سکے گا۔

 پروگرام آفیسر، اے پی او ٹوکیو، جاپان توشینوری مٹسوننگا نے پیداواری تحریک کو جاری رکھنے کی کوششوں پر حکومت کا شکریہ ادا کیا اور شرکاء کو اے پی او کی کامیابی کی کہانیوں اور خطے میں اہم کامیابیوں کے سفر کے بارے میں آگاہ کیا۔

سی ای او این پی او، محمد عالمگیر چوہدری نے مہمانوں اور شرکاء کا ان کی موجودگی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا کہ زرعی میکانائزیشن نوجوانوں کو اس شعبے میں شامل ہونے اور چھوٹے کاشتکاروں کی مدد کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔