لاہور،9نومبر (اے پی پی):یوم اقبال کی عام تعطیل پربھی نگران وزیراعلی محسن نقوی پنجاب کابینہ کے ہمراہ عوامی خدمت کے مشن پرمصروف رہے۔وزیراعلی محسن نقوی نے صوبائی وزرا کے ہمراہ3ہسپتالوں،نیو انٹرنیز ہاسٹل اور شاہدرہ فلائی اوورز پراجیکٹ کا 5گھنٹے طویل دورہ کیا۔وزیراعلی محسن نقوی نے شاہدرہ فلائی اوورز پراجیکٹ کے فنشنگ کے کاموں کا معائنہ کیا اورپلوں پر جاری کاموں کا جائزہ لیا۔
وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ شاہدرہ فلائی اوورز کو20نومبرسے قبل ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔وزیراعلی نے پراجیکٹ کے اطراف سڑکوں پر بھرپور شجر کاری کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی محسن نقوی نے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ،میو ہسپتال،نیوانٹرنیز ہاسٹل،ایمرجنسی اپ گریڈیشن پراجیکٹ،ای این ٹی ٹاور،لیڈی ایچیسن ہسپتال کابھی دورہ کیا۔شاہدرہ ہسپتال کے ایم ایس ڈیوٹی سے غائب تھے اوربعض مریض ماسک کے بغیر خود ہی اپنے آپ کو نیبولائز کررہے تھے جس پر وزیراعلی محسن نقوی نے ناراضگی کا اظہارکیا اورمریضوں کے لئے ماسک مہیا کرنے کا حکم دیا۔خواتین نے ہسپتال کے گارڈز کی جانب سے بدتمیزی کرنے کے حوالے سے شکایات کیں۔وزیراعلی محسن نقوی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے گارڈز کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔
وزیراعلی نے شاہدرہ ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولتوں کا جائزہ لیا اورایمرجنسی وارڈ،بچہ وارڈ،لیب اور فارمیسی کا معائنہ کیا۔انہوں نے لیب میں ڈینگی مریضوں اور فارمیسی میں ادویات کا ریکارڈ چیک کیا۔وزیراعلی نے ڈینگی کے مریضوں کے لئے علاج معالجے کی سہولتیں بہتر بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے میو ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے کاموں پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور کہا کہ 31دسمبر تک اب گریڈیشن کا کام مکمل ہو جائے گا اور ایمرجنسی بلاک کو فنکشنل کر دیا جائے گا۔
محسن نقوی نے2017سے بند پڑی ہوئی سی ٹی سکین مشین کا معائنہ کیا اوردسمبر تک سٹی سکین مشین کو فنکشنل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سی ٹی سکین مشین کا6برس خراب پڑے رہنا سنگین غفلت ہے۔انہوں نے سیکرٹری صحت کو سی ٹی سکین مشین فنکشنل کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی اور ایمرجنسی بلاک کے چاروں فلور ز پر گئے اور تعمیراتی کاموں کا مشاہدہ کیا۔
وزیراعلی نے نیو انٹرنیز ہاسٹل خصوصا ًواش رومز کی ابتر حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے ہاسٹل کے کمروں کا بھی معائنہ کیا اور ہاسٹل کی اپ گریڈیشن کا پلان طلب کر لیا۔وزیراعلی نے ہاسٹل کی اپ گریڈیشن کے لئے کمیٹی کوٹاسک دیا۔انہوں نے میوہسپتال کے گھڑی وارڈ،ای این ٹی وارڈکا بھی دورہ کیا۔
محسن نقوی نے گھڑی وارڈ کو اسی حالت میں اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی،میو ہسپتال کی پرانی عمارت میں واقع گھڑی وارڈ1871میں تعمیر ہوا تھا۔وزیراعلی نے ای این ٹی وارڈ کو بھی اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے8منزلہ امراض چشم کے انسٹیٹیوٹ کا بھی دورہ کیا اور ہر فلور پر گئے۔وزیراعلی مختلف وارڈز میں گئے اور بعض وارڈز میں خالی بیڈز خالی تھے اور کوئی مریض موجود نہیں تھا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بیڈزکی موثر مینجمنٹ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ میو ہسپتال کے بعض وارڈزمیں مریضوں کی تعداد زیادہ اور بعض میں کم ہے،ہسپتال انتظامیہ بہترین مینجمنٹ کرکے ہر مریض کے لئے بیڈ مہیا کر سکتی ہے۔وزیراعلی نے انسٹیٹیوٹ کے بیسمنٹ میں موجود پانی کی مستقل نکاسی کیلئے سیکرٹری تعمیرات ومواصلات کو ہدایات دیں۔انہوں نے لیڈی ایچیسن ہسپتال میں مختلف وارڈز میں علاج معالجے کی سہولتوں کا بھی جائزہ لیا۔
وزیراعلی نے ہسپتال میں صفائی کے خراب انتظامات اور واش رومز کی ابتر حالت کو بہتر بنانے کے لئے ہدایات دیں،لیڈی ایچیسن ہسپتال کے بعض وارڈز میں بیڈز خالی تھے جبکہ بعض وارڈ ز میں ایک بیڈ پر دو دو خواتین کا علاج ہورہا تھا جس پر وزیراعلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیڈز مینجمنٹ کرنا ہسپتال انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے،اس میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
صوبائی وزرا منصور قادر،عامر میر،اظفر علی ناصر،بلال افضل،ابراہیم حسن مراد،سیکرٹری ہائوسنگ،سیکرٹری صحت،سیکرٹری تعمیرات ومواصلات،کمشنر لاہورڈویژن،سی سی پی او،ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔