اسلام آباد،21نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے کہا ہے کہ وزارت ثقافت ایک ہیریٹیج چینل شروع کرنے والی ہے جو ملک کے لوک ورثہ کی نمائش کے لئے وقف ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو الائنس فار گڈ گورننس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام انفارمیشن سروس اکیڈمی (آئی ایس اے) کے تعاون سے منعقدہ “گلوبلائزیشن اینڈ پاکستانی کلچرز” کے عنوان سے ایک ثقافتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نگران وفاقی وزیر نے ثقافتی تنوع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نوجوانوں کو اتحاد کی خوبصورتی سے روشناس کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک کہ اس کے لوگوں کی مضبوط ثقافتی شناخت کسی فرد کے ارد گرد کے ماحول، شناخت اور وطن سے منسلک نہ ہو۔ انہوں نے نوجوان نسل کو تعلیم دینے اور معاشرتی اقدار کی تشکیل میں لوک داستانوں اور قومی ورثے کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے اسلام آباد میں ثقافتی مقامات کی بحالی کے منصوبوں کا اعلان کیا، فنکاروں کو پرفارمنس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پلیٹ فارم فراہم کئے گئے۔
نگران وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے کہا کہ جو لوگ اپنی ثقافتی جڑوں کو جانتے ہیں وہ مضبوط فیصلے کریں گے اور دوسری قوموں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی مدت مختصر ہے اور وہ کچھ اچھے اقدامات کرنا چاہتی ہے جو منتخب حکومت جاری رکھ سکے، عالمگیریت نے پاکستان کی معیشت، سیاست، معاشرت، قانون اور ثقافت پر سنگین اثرات مرتب کئے ہیں۔
نگران وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے کہا کہ عالمگیریت قومی زندگی کے تمام شعبوں میں تبدیلیاں لا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت کوئی بھی ریاست خود کو ان اثرات سے دور نہیں رکھ سکتی۔
اس موقع پر مشیر قومی ورثہ و ثقافت محمد کاشف ارشاد، زبیدہ بروانی، پناہ بلوچ، ڈاکٹر حنیف خلیل، مظہر عارف، ڈاکٹر حمیرا اشفاق، پروفیسر سعید احمد، عامر حیدر، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی کے نمائندگان بھی موجود تھے۔