پاکستان میں چین کے اشتراک سے 3D لائیٹننگ(آسمانی بجلی) مانیٹرنگ اور وارننگ سسٹم کی تنصیب کر دی گئی ہے،ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان

27

اسلام آباد ، 29نومبر( اے پی پی ) : ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ پاکستان میں چین کے اشتراک سے پہلی بار 3D لائیٹننگ مانیٹرنگ اور وارننگ سسٹم کی تنصیب کر دی گئی ہے جسکی وجہ سے آسمانی بجلی کے گرنے اور طوفانی بارشوں کی بروقت پیشنگوئی کی مدد سے شہریوں کو جانی نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں بروز بدھ میڈیا بریفنگ میں کیا۔

ڈی جی محکمہ موسمیات نے کہا کہ اس نئے سسٹم کی مدد سے 100 کلو میٹر تک ڈیٹیکشن کی جا سکتی ہے جس میں لوکیشن ٹریکنگ اور ٹائمنگ کے ساتھ پورا پاکستان مانیٹر کیا جاسکے گا اور ایک لانگ رینج لائٹنگ سسٹم جلد ہی ملک بھر میں لانچ کیا جا رہا ہے جسکی رینج 14000 کلو میٹر تک کے علاقے کو کور کر سکے گی اور اسکی قیمت 1ملین ڈالر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دور دراز علاقے جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ، سیلاب اور قدرتی آفات کا شکار علاقے، جیسا کہ حال ہی میں تھر پارکر میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں چار اموات ہوئیں ان جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے یہ جدید سسٹم کافی مدد گار ثابت ہو گا۔

ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ اس ڈیوائس کی کل تعداد 25 ہے اور 40 ہزار ڈالرز اسکی قیمت ہے جس کو چینی حکومت کے تعاون سے لگایا گیا ہے ایوی ایشن انڈسٹری کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہے۔

چین کی حکومت کا حکومت پاکستان کے ساتھ خصوصی اشتراک محکمہ موسمیات کی اپگریڈیشن کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوا علاوہ ازیں اس سلسلے میں ایوی ایشن منسٹری پاکستان نے بھی ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔

 ڈی جی محکمہ موسمیات نے کہا کہ زارعت کے شعبے میں بھی یہ پیشنگوئی بہت اہمیت کی حامل ہے جیسا کہ چنے کی فصل بھی موسمی حالات سے بہت متاثر ہوتی ہے اور اس سسٹم کی وجہ ہم سے زمیندار ، کاشتکار اور کسان بھی مستفید ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ جدید سسٹم کی مدد سے جیو فزکس یا زلزلوں کی فریکوئنسی اور سسمک ٹیکنالوجی مانیٹر ہو سکتی ہے جس سے کشمیر اور جی بی ، اسلام آباد میں ہونے والی زمینی ارتعاش اور مختلف رینج کے جولٹس کی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔