پاک فلپین باہمی تعلقات کا ماضی روشن اور مستقبل تابناک ہے،پاکستان کے لئے فلپین کی سفیر کا خطاب

57

 

اسلام آباد، 29 نومبر(اے پی پی):پاکستان میں فلپائن کی سفیر ماریہ اگنیس ایم کرونیٹس نے کہا ہے کہ پاکستان اور فلپائن کے باہمی تعلقات کا ماضی قابل فخر اور مستقبل تابناک ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے لئے ایک مشترکہ کمیٹی کی تشکیل سے دوطرفہ تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہونے والے ہیں۔

وہ آج بدھ کو انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز کے زیراہتمام  ‘ بدلتی ہوئی دنیا میں پاکستان اور فلپائن کے باہمی تعلقات’کے موضوع پر منعقدہ سیمنار سے خطاب کر رہی تھیں۔ سیمنار سے فلپائن کے لئے پاکستان کے سابق سفیرمحسن رضی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی ڈاکٹر آمنہ محمود اور نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی کی ڈاکٹرسمیرا عمران نے بھی خطاب کیا۔

فلپینی سفیر نے اس موقع پر کہا پاکستان اور فلپین کے درمیان تعلقات کی بنیاد قیام پاکستان کے اگلے ہی سال رکھی گئی۔ ۲۰۲۴ میں ان دوستانہ تعلقات کے پچھتر سال پورے ہونے والے ہیں۔ ہمارے تعلقات کا ماضی روشن اور مستقبل تابناک ہے۔ دونوں ممالک نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بہت سے مسائل اور امکانات ایک جیسے ہیں۔ اس لئے ہمارے پاس ایک دوسرے سے سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان اور فلپین کے درمیان دفاعی معاہدہ بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں دونوں ممالک دفاعی امور اور مصنوعات میں ایک دوسرے کی کامیابیوں سے فائدہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، سماجی، معاشی اور دیگر کئی امور میں پہلے سے باہمی تعاون کے سمجھوتے موجود ہیں اور ان تعلقات کو مزید بہتر بنانے اور دونوں ممالک کے عوام کے لئے مفید بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

اس سے قبل فلپین کے لئے پاکستان کے سابق سفیرمحسن رضی نے کہا کہ پاکستان کے تین وزرائے اعظم اور ایک صدر فلپین کے سرکاری دورے کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے شہری ایک دوسرے کی تعلیمی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس امر میں کوئی مشکل نہیں کہ ان تعلقات کو قربت اور دوطرفہ استفادہ کے لئے مزید بہتری کی طرف لے جایا جائے۔