کوئٹہ ،03 نومبر (اے پی پی): نگران صوبائی و زیر اطلاعات جان اچکزئی نے تارکین وطن کے حوالے سے افغان وزیر دفاع کے تنقید کو بلاجواز قرار دیتے ہو ئے کہا کہ کسی افغان مہاجر کو پاکستان سے زبردستی بے دخل نہیں کیا جا رہا ہے، ان تارکین وطن کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے جو بغیر دستاویزات کے پاکستان میں مقیم ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر مقیم میں تارکین وطن کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، اب تک انڈین، نائیجریا،سمیت مختلف ممالک کے شہریوں کو بے دخل کیا گیا ہے ،دنیا میں ایسے لوگوں کو نہ صرف جیل میں بھیجا جاتا ہے بلکہ انہیں ڈیپورٹ بھی کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 17لاکھ سے زائد مہاجرین آباد ہیں، پاکستان کئی سالوں سے ان کی مہمان نوازی کر تا آرہا ہے اور مستقبل میں بھی کرتے ریں گے جبکہ نگران وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر مردان علی خان ڈومکی نے ہدایت کی ہے کسی بھی مہمان کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچائی جائے ،انہیں با عزت طریقے سے بھیجا جائے، نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ جعلی شناختی بنانے والوں کے خلاف گہرا تنگ کیا جا رہا ہے ،کوئٹہ شہر میں چالیس ہزارجعلی شناختی کارڈ بلا ک کئے جاچکے ہیں اور نادرا نے اب تک ایک لاکھ سے زائد شناختی کارڈ بلاک کیے ہیں۔
چمن باڈر سے اب تک بچاس ہزار سے زائد افراد رضا کارانہ طور پر جاچکے ہیں، انہوں نے بلوچستان میں ہیلتھ کارڈ کے اجراءکو اہم سنگ میل قرار دیتے ہو ئے کہا کہ حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں یہ عوام کے لئے ایک تحفہ ہے جس کے تحت ہر شہر ی دس لاکھ روپے تک اپنا علاج کسی بھی ہسپتال سے کراسکتا ہے۔
اس موقع پر کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے کہا کہ کوئٹہ میں ہولڈنگ سینٹر میں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی گئیں ہیں، پنجاب اور سندھ سے آنے والے تارکین طن کو انہیں سینٹروں میں رکھا جائے گا اور چمن باڈر راستہ انہیں اپنے ملک بھیجا جا ئے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلو چستان میں کسٹمز کی جانب سے قبضے میں لئے گئے سامان کو اتوار بازاروں میں فروخت کیا جا ئے گا جن میں چینی،کمبل،آئیل ودیگر اشیا ءفروخت کے لئے رکھیں جا ئیں گی۔