کراچی۔ 15 نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندری امور وائس ایڈمرل(ر)افتخار احمد رائو نے کہاہے کہ ہانگ کانگ کنونشن (ایچ کے سی)میں پاکستان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں، اس ضمن میں جلد ہی کابینہ سے باضابطہ منظوری حاصل کر لی جائے گی۔تین روزہ انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او)نیشنل سیمینار بعنوان ”ہانگ کانگ کنونشن کی توثیق اور نفاذ، پاکستان2023”سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے ہانگ کانگ کنونشن میں شمولیت کے ممکنہ فوائد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ الحاق جہازوں کی بڑی تعداد کوملک کے شپ بریکنگ یارڈزکی طرف متوجہ کرے گا جس سے ملک میں شپ بریکنگ کی صنعت کوفروغ حاصل ہو گا۔ وائس ایڈمرل(ر)افتخار احمد رائو نے عالمی سطح پر شپ بریکنگ کو بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے طور پر تسلیم کئے جانے کو اجاگر کرتے ہوئے اس عمل کے ماحولیاتی طور پر پائیدار اور توانائی کی بچت کے پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے زوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ ماضی میں اس شعبے کو نظرانداز کیا جانا ہے ۔مزید برآں وائس ایڈمرل (ر)افتخار احمد رائو نے پاکستان کی شپ بریکنگ انڈسٹری کے سابقہ وقار کو بحال کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فضلے کو ٹھکانے لگانے، مزدوروں کی حفاظت اور ماحول دوست یارڈز کے قیام سمیت شپ بریکنگ کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی ضابطوں کا نفاذاہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے 2009 میں نافذ ہونے والے ہانگ کانگ کنونشن میں بروقت شمولیت نہ کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے ہانگ کانگ کنونشن میں شمولیت کے بعدجہاز توڑنے کی صنعت کو یورپی یونین کے معیارات سے ہم آہنگ بنانے سمیت مستقبل کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا۔ سیمینار کے اختتامی دن میں آئی ایم او کے کنسلٹنٹس تاکیشی ناروسے، گڈرون جانسنس، پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں، وزارت سمندری امور کے افسران اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے دوران وائس ایڈمرل (ر)افتخار احمد رائو کی تیسری کتاب میری ٹائم سیکیورٹی کی رونمائی کا اعلان کیا گیا۔افتخار احمد رائو نے اپنی ادبی کاوشوں کے بارے میں بتایا کہ ان کی پہلی کتاب ”بلیو اکانومی کے عناصر” کا مقصد بحری معیشت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ ان کی دوسری کتاب”گواتر بے سے سر کریک” پاکستانی ساحلی پٹی پر مرکوز ہے جبکہ ان کی تیسری اشاعت میں سیکیورٹی کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بحریہ اور میری ٹائم سیکیورٹی کے درمیان فرق کو واضح کیا گیا ہے۔