حقوق ملکیت دانش کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے؛فرخ عامل

39

پشاور، 22 دسمبر (اے پی پی):انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان (آئی پی او-پاکستان) کے چیئر ایمبیسڈر  فرخ عامل نے کہا ہے کہ حقیقی تجارت کے فروغ کے لئے حقوق ملکیت دانش بہت اہمیت کی حامل ہیں جبکہ حقوق ملکیت دانش کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں آئی پی او پاکستان اور انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور (آئی اے پی) کے زیر اہتمام ‘‘آئی پی آرز کا تحفظ اور نفاذ: صنعتکاروں کے لیے کاروباری ترقی کے مواقع’’کے موضوع پر منعقدہ ایک آگاہی سیشن کے دوران کیا۔

 سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرخ عامل نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد پشاور میں لوگوں، صنعت کاروں اور صنعت کاروں میں آئی پی آر سے متعلقہ خدمات بشمول ٹریڈ مارک، کاپی رائٹس، پیٹنٹ ڈیزائنز کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے جو تنظیم کے ذریعہ محفوظ ہیں اور قانون کے ذریعے اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے آئی پی او پاکستان نے پنجاب آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے تیزی سے خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کا عمل شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انگریزی اور اردو کے ساتھ ساتھ پشتو، ہندکو، پنجابی، سندھی اور بلوچی سمیت علاقائی اور مادری زبانوں میں بھی لوگوں کو آئی پی آر کے بارے میں تعلیم دینے کی ضرورت ہے جس کے لیے تعلیمی اداروں اور میڈیا کا کردار یکساں طور پر اہم ہے۔

  فرخ عامل نے تعلیمی اداروں میں جدید کاروباری مقابلوں کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا جو ایس ایم ایز کو تقویت دینے اور نوجوان گریجویٹس کو اپنے منتخب شعبوں میں اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے راغب کرنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین تعلیم اور صنعت کاروں کو نوجوان محققین اور سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے جو تندہی سے کام کر رہے ہیں اور اپنے تحقیقی کام میں جدت لا رہے ہیں۔

   طلباء کو صنعتوں کے مطالبات کے مطابق تیار کرنے اور بیرون ملک منڈیوں کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرخ عامل نے کہا کہ آئی پی آرز دنیا بھر میں رائج ہونے والا بہت اہم مضمون ہے، انہوں نے اس کو تعلیم کے قومی نصاب می شامل کرنے کی تجویز دی. چیئر-آئی پی او نے پاکستان میں تجارت اور کاروبار کے فروغ کے لیے ٹریڈ مارک، کاپی رائٹ اور پیٹنٹ کی اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دفتر کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں۔