پشاور، 8دسمبر(اے پی پی): قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار باہمی تنازعات کے حل کے لیے ضلع خیبر میں 21 رکنی مصالحتی کونسل قائم کی گئی ہے۔اس کونسل میں ایک خاتون بھی شامل ہے، قبائلی اضلاع کی طویل جرگہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو بطور جرگہ/ کونسل ممبر شامل کیا گیا ہے۔لنڈی کوتل جرگہ ہال میں حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سلیم عباس کلاچی نے ڈی آر سی ممبرز سے حلف لیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی اوخیبر سلیم عباس نے کہا کہ آئی جی پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات کے احکامات پر ڈی آر سی قائم کر دیا گیا ہے۔ جس میں علاقے کے غیر متنازعہ باکردار اور دیانتدار شخصیات شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باعث افتخار بات یہ کہ اس کونسل میں ایک خاتون بھی شامل ہے اور اس کونسل(ڈی آرسی)کے قیام سے دیوانی مقدمات، لین دین کے تنازعات سمیت خواتین سے متعلق مسائل کے فوری حل میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس مصالحتی کونسل سے قبائل کو گھر کی دہلیز پر سستا انصاف فراہم ہوگا،جوکہ قیام امن اور جرائم کے خاتمہ میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔
اس موقع پر ایس پی انویسٹیگیشن کمال حسین ڈی ایس پی سرکل مظہر آفریدی، ایس ایچ او لنڈیکوتل ملک حاجی اکبر آفریدی، طورخم کسٹم کلیئرنس ایجنٹس کے صدر حاجی ایمل شینواری، بلدیاتی نمائندگان علاقائی عمائدین سمیت مشران بھی موجود تھے۔