اسلام آباد،28دسمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ضابطہ کار و استحقاق کا اجلاس سینیٹر محمد طاہر بزنجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے سینیٹرز سلیم مانڈوی والا، فیصل سلیم رحمان اور سید صابر شاہ کی جانب سے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی (ڈی جی سی اے اے) کے خلاف دائر تحریک استحقاق پر غور کیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی، سیکرٹری ایوی ایشن اور ڈی جی سی اے اے نے کمیٹی کو بتایا کہ سی اے اے کے موجودہ قواعد کے مطابق ایک بار لائسنس منسوخ ہونے کے بعد اسے تاحیات منسوخ کردیا جاتا ہے اور منسوخ شدہ لائسنسوں کو بحال کرنے کے لیے قواعد میں ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے جو کابینہ کا اختیار ہے۔محرک نے مطالبہ کیا کہ دوبارہ کارروائی کی سفارش کی جاسکتی ہے۔مشیر اور سیکرٹری ایوی ایشن نے بین الاقوامی طریقوں کے مطابق قواعد میں ترمیم کا عمل شروع کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دینے کی درخواست کی۔ کمیٹی ارکان نے متفقہ طور پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی۔
کمیٹی نے سینیٹرز مہر تاج، روبینہ خالد اور ڈاکٹر زرقا کے خلاف نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی بدنیتی پر مبنی تحریک استحقاق پر بھی غور کیا۔ چینل کے بیورو چیف نے یقین دلایا کہ تردید اسی انداز میں نشر کی جائے گی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وہ تردید جاری کرے اور کلپنگ کمیٹی کے ساتھ شیئر کرے۔اس کے مطابق تحریک کو نمٹا دیا گیا۔
اجلاس میں سینیٹرز پروفیسر ساجد میر، عرفان الحق صدیقی، سید علی ظفر، سلیم مانڈوی والا، پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی، ڈاکٹر ہمایوں خان مہمند اور سینیٹر سید محمد صابر شاہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔