سینیٹر بیرسٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس

43

اسلام آباد،6دسمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس بدھ کو سینیٹر بیرسٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔

سینیٹر بیرسٹر سید علی ظفر نے سینیٹر ثانیہ نشتر کے پیش کردہ آئینی ترمیمی بل 2023 میں آرٹیکل 84 میں ترمیم پر غور کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ کو ہنگامی منظوری کی تعریف پر بریفنگ دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ضمنی بجٹ بیان کے لحاظ سے ہنگامی منظوری اور مکمل منظوری کے درمیان موازنہ رپورٹ بھی طلب کی۔

کمیٹی نے گزشتہ 10 سالوں کے دوران سپلیمنٹری گرانٹس پر پریزنٹیشن طلب کی۔ کمیٹی نے کہا کہ سپلیمنٹری بجٹ مختص کرنے کے لئے اخراجات سے قبل قومی اسمبلی سے پیشگی منظوری ضروری ہے۔تاہم کمیٹی نے بجٹ کے اخراجات میں شفافیت اور شواہد پر زور دیتے ہوئے ترمیم منظور کی۔ کمیٹی نے آئینی (ترمیمی) بل 2023 کی منظوری دی جس پر اجلاس میں تفصیلی بحث کی گئی۔  اس ترمیم کا مقصد مقامی حکومتوں کے اختیارات کو وسعت دینا ہے ۔

کمیٹی نے قومی احتساب (ترمیمی) بل 2023 کو نمٹا دیا جسے  وزیر قانون و انصاف  احمد عرفان اسلم نے پیش کیا ۔اسی طرح سینیٹر گردیپ سنگھ کی جانب سے قابلیت، تجربہ، مراعات اور ٹربیونلز کے بجٹ کے حوالے سے اٹھائے گئے معاملے کو بھی نمٹا دیا گیا ۔

اجلاس میں سینیٹر فاروق حامد نائیک، سینیٹر کامران مرتضیٰ، سینیٹر ثانیہ نشتر، سینیٹر گردیپ سنگھ، نگران وفاقی وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم، سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر اور متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔