لاہور، 06 دسمبر(اے پی پی): صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو اتھارٹی کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں پانچ سسٹم چلا رہے ہیں جن میں لاہور میٹرو بس ، پاکستان میٹرو بس ،ملتان میٹرو بس شامل ہیں جبکہ لاہور فیڈر روٹس اور ملتان فیڈر روٹس بھی ان میں شامل ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام بسیں کنٹریکٹر کے توسط سے چلائی جا رہی ہیں تمام بسوں کا آٹھ سالہ کنٹریکٹ ہوتا ہے۔اس وقت لاہور میٹرو بس کی 64 بسیں،
پاکستان میٹرو بس کی68 بسیں چل رہی ہیں جبکہ لاہور فیڈر روٹس کی 162 بسیں،ملتان میٹرو بس کی 35 جبکہ ملتان فیڈر روٹس کی 100 بسیں چل رہی ہیں۔اجلاس کو انارکلی میٹرو اسٹیشن پر ایڈورٹائزنگ کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا۔
ایم ڈی پی ایم اے نے بتایا کہ مختلف ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔ ماڈل ٹاﺅن کچہری سے لیکر کینال روڈ تک کے پولز پر بات چیت ہو رہی ہے۔ بہت جلد ایگریمنٹ حتمی شکل پر پہنچ جائیں گے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ عوام کی سہولت کو ہر حال میں مد نظر رکھیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ کنٹریکٹ کی ایکسپائری سے ایک سال قبل ورکنگ شروع کی جائے۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ سسٹم میں ایسی بسیں شامل کریں جو سموگ کا باعث بالکل نہ بنیں۔کنٹریکٹ میں فیول پرائس کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کے ریٹس اوپر جانے سے کنٹریکٹ پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اتھارٹی کی پرفارمنس جانچنے کے لیے تھرڈ پارٹی اویلیو ایشن ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایڈورٹائزنگ میں بس کی خوبصورتی برقرار رہنی چاہیے اور کوشش کریں کہ کوشش کریں کہ کنٹریکٹ کی مدت تین سال تک ہو۔ بسوں کے ذریعے عوامی خدمت کا سفر جاری رہنا چاہیے۔