لکڑی کی رنگین چارپائی اور پیڑھے پنجاب کی قدیم روایت کا حصہ

22

خانیوال، 13 دسمبر (اے پی پی):لکڑی کی رنگین چارپائی اور پیڑھے پنجاب کی قدیم روایت کا حصہ ہیں۔

رنگین چارپائی اور پیڑھے کی تیاری انتہائی محنت طلب کام ہے دور حاضر میں جدید فرنیجر کی تیاری کے باوجود  خانیوال اور اس کے دیہی علاقوں میں آج بھی لکڑی کی رنگین چارپائیوں اور فرنیچر کے استعمال کا رواج عام ہےشادی بیاہ کے موقع پر والدین اپنی بیٹیوں کو یہ فرنیچرتحفہ میں دیتے ہیں-چارپائیوں کی تیاری پر خصوصی توجہ دی جاتی جس کے باعث یہ خوبصورت اور دلکش لگتی ہیں چارپائی کی تیاری میں ککر اور شیشم کی لکڑی استعمال ہوتی ہے جیسے مختلف ٹولز کے ساتھ خوبصورت بنایا جاتا ہے۔

چارپائی اور پیڑھے کے پائے بنانے کے تین مراحل ہیں ،لکڑی کی گولائی، ڈائزین رنگ سازی اور نقش و نگار رنگائی سازی اور  پھول بوٹے بنانے کے لیے سفید، سرخ، پیلا، سبز، کالا، اناری اور پکے سنہری رنگوں کا کیا جاتا ہے جبکہ رنگوں کی یکسانیت کے لیے کھجور کا تناجبکہ چمک کے لیے سرسوں کے تیل اورململ کے کپڑے کا استعمال کیا جاتا ہے۔شہروں میں چارپائی کا استعمال ختم ہو رہا ہے مگر ڈرائنگ رومزز ہوٹلوں اوردیہاتی علاقوں میں آج بھی لکڑی کا رنگین فرنیجر گھروں اور چوپالوں کی شان بڑھاتا ہے۔