کراچی،8دسمبر (اے پی پی):نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کی بہتر صورتحال کے باعث سٹاک مارکیٹ میں تیزی کارجحان ہے جواس وقت اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ، آئی ایم ایف سے سٹینڈبائی معاہدے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ملکی معاشی ترقی اور اقتصادی لچک سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت میں سٹاک مارکیٹ کاکلیدی کردار ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومتی سکیورٹیز آکشنز ، سرمایہ کاروں کااعتماد بڑھانے ، قرضوں کے حصول میں آسانی اور شفافیت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جا رہےہیں،سٹاک ایکسچینج کے ذریعے سرمایہ کاروں کی طرف سے حکومتی اجارہ سکوک کی پہلی پرائمری آکشن میں شرکت کا خیر مقدم کریں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ریٹیل سرمایہ کاروں کی بالخصوص حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ سٹاک بروکر ایسوسی ایشن ، ایس ای سی پی اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے پرائمری مارکیٹ آکشن کو فروغ دینے کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ سے کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں مددملتی ہے، ترقی اور خوشحالی کی طرف آگے بڑھنے کے مواقع ملتے ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال ہماری معیشت کو مختلف چیلنجوں کا سامنا رہا ہے اور حکومت نے ڈھانچہ جاتی اور مائیکرواقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کئے۔ اس سلسلہ میں معیشت کو دوبارہ اپنے راستے پر گامزن کرنے کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے تعاون کو سراہتے ہیں جس سے ڈالر کی قدر کو نیچے لانے میں مدد ملی ہے جو کہ 5 ستمبر 2023 کو 307 روپے تک پہنچ گیاتھا اور آج یہ انٹر بینک میں 284 روپے کے لگ بھگ ہے، اس سے افراط زر کی شرح میں بھی کمی ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت پائیدار اقتصادی ترقی اور معیشت کی بہتری اور کیپٹل مارکیٹ کےفروغ کے لئے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرتی رہے گی۔ ہمیں جدت کے فروغ ،ریگولیٹری فریم ورک میں بہتری لانے اورشفافیت کے لئے کوششیں جاری رکھنی چاہئیں تاکہ وہ بنیاد مستحکم رہے جس پر ہماری کیپٹل مارکیٹ کھڑی ہے۔
بعدازاں وزیراعظم نے رسمی گھنٹہ بجا کرسٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ تقریب سے نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے بھی خطاب کیا۔