پاکستان کی خواتین کو آگے آنے کا موقع ملے تو وہ ملکی نظام چلانے میں بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں ؛ مقررین

5

اسلام آباد،28دسمبر(ا ے  پی پی): پاکستان کی خواتین کو معاشرتی ، سماجی ، معاشی اور سیاسی عمل  میں آگے آنے کا موقع ملے تو وہ کسی سے بھی کم صلاحیت کی حامل نہیں ہوتیں ، اگر ایک عورت گھر بار سنبھال سکتی ہے تو وہ معاشرے اور ملک کو سنبھالنے اور چلانے میں بھرپور کردار ادا کرنے کی اہل ہوسکتی ہیں ۔

ان خیالات کا  اظہار مقررین نے   جمعرات کو یہاں  مقامی ہوٹل میں ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی کے زیر اہتمام پاکستان میں  خواتین (بالخصوص پسماندہ طبقات اور خطرات میں گھری ہوئیں خواتین ) کو  حقوق دلانے ، انہیں سیاسی طور پر بااختیار بنانے اور انہیں قائدانہ کردار کیلئے آگے آنے کے مواقع دینے پر مبنی  پراجیکٹ  “وی آر لیڈرز”  کی کامیاب تکمیل کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی مسرت قدیم  نے  پروگرام کی اہمیت ، اسکے نتائج و فوائد اور پاکستانی معاشرے میں اسکی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

پروگرام میں نمایاں اور قابل تقلید کردار ادا کرنے والے سول سوسائٹی تنظیموں کے عہدیداروں کا پینل مباحثہ ہوا جس کے شرکاء نے قومی معاشرے میں خواتین کو آگے لانے اور ان کے حقوق و کردار کو فروغ دینے کے عمل میں پیش آنے والے واقعات اور اپنے تجربات پر اظہا ر خیال کیا ۔پراجیکٹ سے مستفید ہونے والی سیاسی کارکن و لیڈر خواتین نے بھی پینل مباحثہ میں حصہ لیا۔

تقریب کو بتایا گیا کہ پراجیکٹ کے نتیجے میں خواتین کے حقوق سے متعلق کمیشنز مزید بااختیار بنے ، قومی میڈیا پر  صنفی حساسیت پر مبنی کوریج بڑھانے اور خواتین کی ترقی پسند عکاسی کرنے کی صلاحیت کو فروغ ملا ، خواتین سیاسی کارکنان ، منتخب کونسلرز اور نمایاں متحرک رہنے والی عورتوں کو بین الجماعتی گروپس بنانے اور اجتماعی عمل کی خاطر تقویت ملی ، خواتین قیادت بڑھانے  کی خاطر الیکشن عمل میں بطور انتخابی امیدوار ، پولنگ ایجنٹس اور انتخابی مبصر بننے کے رحجان  میں عورتوں کی شرکت کو فروغ حاصل ہوا ، خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کی خاطر عورتوں کو ووٹر رجسٹریشن اور تعلیمی مہمات میں حوصلہ افزائی ملی  اور ملک میں قانون سازی کے عمل میں شہریوں کے جائزہ عمل کو   صنفی تناظر میں فروغ ملا ۔

تقریب کے دیگر مقررین میں خواتین سے متعلق سندھ کے کمیشن کی نزہت شیریں ، ایس آیچ آر سی کے اقبال احمد  ڈیتھو نے اس پراجیکٹ کی بدولت سندھ میں خواتین کو ملنے والے وقار ، سیاسی کردار اور اہمیت کیلئے بھرپور ستائش کا اظہار کیا ۔