پاکستان سینٹرل ایشین ریاستوں اور آذربائیجان کے ساتھ باہمی روابط کے فروغ کا خواہاں ہے؛ دفاعی ماہرین

11

اسلام آباد ، 28دسمبر (اے پی پی ):پاکستان سینٹرل ایشین ریاستوں اور آذربائیجان کے ساتھ  باہمی روابط کے فروغ ،جدید معاشی چیلنجرز سے نمٹنے اور خطے کے معاشی استحکام کی خاطر بہتر حکمت عملی اور تعاون کا خواہاں ہے۔

ان خیالات کا اظہار دفاعی ماہرین نے انسٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز ( آئی ایس ایس آئی )کے زیر اہتمام بروز جمعرات اسلام آباد میں منعقدہ راؤنڈ ٹیبل مباحثہ بعنوان “پاکستان اور سنٹرل ایشین اور آذربائجان کے ساتھ باہمی تعاون کے فروغ:خطے میں ہم آہنگی”  میں کیا۔

ڈی جی آئی ایس ایس آئی سہیل ملک نے اپنی ابتدائیہ کلمات میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے سنٹرل ایشین ریاستوں کو تسلیم کیا اور دو طرفہ باہمی معاشی ، سیاسی اور ثقافتی روابط کر فروغ کی بنیاد بھی رکھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف علاقائی فارمز کا حصہ رہا ہے جس میں شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن اور آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن شامل ہیں۔ پاکستان نے  ہمیشہ ان ممالک کے ساتھ باہم  تجارت ، سرمایہ کاری ، سیکورٹی ، دفاع اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لئیے کوشش کی ہے ۔

سہیل ملک نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ اور خطہ میں تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے اور  تمام تصفیہ طلب معاملات کو مذکرات کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

دفاعی ماہرین نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان میں معاشی اور سماجی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔

 سینئر فیلو  ایسٹ ویسٹ انسٹیٹیوٹ برسلز ڈاکٹر نجم عباس نے کہا کہ یوکرین  اور روس کے بحران کے بعد دنیا کو  تجارت کیلئے نئے سپلائی زون اور راستوں کی تلاش ہے تاکہ تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ مل سکے ۔