ایف بی آر کی تاریخی کامیابی ، ایک مہینے میں ایک کھرب روپے سے زائد مجموعی محصولات اکٹھے کر لئے

16

اسلام آباد، 01جنوری(اے پی پی): فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تاریخی کامیابی ، دسمبر 2023   کے مہینے میں  ایک کھرب روپے سے زائد  کے محصولات جمع کر لئے۔  اس ماہ جاری کئے جانے والے 38  ارب روپے کے ریفنڈز ایڈجسٹ کرنے کے بعدخالص محصولات کی وصولی  984   ارب روپے تک پہنچ گئی۔   ایف بی آر  نے ماہ دسمبر کے ساتھ ساتھ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اہداف کو بھی حاصل کر لیا گیا۔پہلی ششماہی کا  مقررہ  ہدف 4425   ارب روپے تھا   جس  کے مقابلہ میں 4468   ارب روپے کی ریکارڈ  وصولی  کی گئی  جو ہدف سے 43  ارب روپے زیادہ ہے۔  ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی  میں 3428   ارب روپے اکٹھے کئے تھے۔  جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں  ایک کھرب روپے  سے زائد ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ درآمدات میں کمی اور 230    ارب روپے کے ریفنڈز جاری  کرنے کے باوجود مقررہ ہدف حاصل کرلیا گیا۔ جبکہ پچھلے سال  اسی مدت کے دوران 177   ارب روپے کے ریفنڈ ز جاری کئے گئے تھے۔

درآمدات میں کمی درآمدی مرحلہ پر جمع ہونے والے محصولات میں رکاوٹ کا باعث بنتا  ہے۔  ماضی میں درآمدات اور ڈومیسٹک ٹیکس کی شرح   50:50  ہوا کرتی تھی اب یہ شرح 36:64   میں تبدیل ہو چکی ہے۔  لیکن ایف بی آر نے ڈومیسٹک محصولات بڑھا کر درآمدی دباؤ کے تمام اثرات کو جذب کرلیا ہے۔براہ راست اور باالواسطہ ٹیکسوں کے تناسب میں بھی تبدیلی آئی ہے اور پہلے چھ ماہ کے دوران براہ راست ٹیکسوں کا حصہ بڑھ کر 49     فیصد ہو گیا ہے۔تاہم صرف دسمبر میں براہ راست ٹیکسوں  کا حصہ 59   فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں اس سال براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 41  فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ایف بی آر نے براہ راست ٹیکس کے ضمن میں گزشتہ دو سال میں ودہولڈنگ ٹیکس کا حصہ 70   فیصد سے کم کرکے 55-58   فیصد کردیا ہے۔یہاں اس بات کا ذکر کرنا بے جا نہ ہوگا کہ ایف بی آر نے سال 2007-8   میں پورے سال میں ایک کھرب روپے کے محصولات جمع کئے تھے۔اور اس سنگ میل کو حاصل کرنے میں پچاس برس صرف ہوئے تھے۔ جبکہ صرف پندرہ برس کے اندر یہ کارنامہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران اور فیلڈ فارمیشنز کی انتھک کوششوں،لگن اور بے مثال محنت کی بدولت ایک ہی ماہ میں سر انجام دیا گیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے اس ناقابل تسخیر کام کو پور ا کرنے پر ممبر کسٹمز(آپریشنز) ممبر آئی آر(آپریشنز) اور ان کی ٹیموں کو مبار ک باد دی ہے۔ انہوں نے ٹیکس دہندگان کا بھی شکریہ ادا کیاجن کے مسلسل تعاون اور درست ڈیکلریشنز کے بغیر یہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا تھا۔