اسلام آباد،26جنوری( اے پی پی ):پاکستان بھر میں موسم سرما کی آمد کے بعد سے اس سال نومبر تا جنوری موسم سرما کی بارش نہ ہونے کی وجہ سے شدید خون جماتی سردی کا راج رہا اور دھند اور فوگ کی وجہ سے اللصبح اور رات کے اوقات کار میں طلبعلموں شہریوں، مسافروں، ٹرانسپورٹرز کو شاہراہوں اور موٹرویز پر سفر کے دوران دشواری اور آمدورفت کے دوران زیرو وژن کے باعث سخت مشکلات کا سامنا رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی، کھانسی، دمہ ، سانس کی بیماریوں چیسٹ انفیکشن اور بلخصوص پنجاب میں بچوں کا تیزی سے نمونیہ کی وجہ سے شرح اموات میں اضافہ جیسے واقعات نے لوگوں کو بے پناہ مشکلات سے دو چار کیے رکھا۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں اور گلوبل وارمنگ اس خطے کو متاثر کر رہی ہے جس کی وجہ سے موسم سرما اور موسم گرما دونوں میں شدید موسمی حالات و واقعات اور طویل عرصے تک خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،لیکن اب طویل خشک سردی سے پریشان حال شہریوں کے لیے بارش کی شروعات بڑی خوشخبری ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عرفان ورک نے اے پی پی ویڈیو نیوز سروس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصہ سے ملک میں اکتوبر کا مہینہ تو عموماً خشک ہی جاتا ہے تاہم نومبر کے مہینے میں ہلکی بارش رہی ہے جس سے کافی حد تک ماحول بہتر ہوا۔ اور اس سال جنوری میں بھی موسم سرما کی بارش نہیں ہوئی۔تاہم جنوری کے آخری ہفتے میں معمول کی بارشوں کا آغاز ہو رہا ہے، جنوری کے آخر اور فروری کے آغاز میں سرما کی بارشوں کا ایک اچھا اسپیل آ رہا ہے۔
اسلام آباد میں خشک موسم کے باعث جھیلوں اور نالوں میں پانی کی متوقع کمی کے حوالے سے سوال کا جواب دینے ہوئے عرفان ورک نے کہا کہ واٹر اسٹریٹجسٹ واٹر مینجمنٹ پالیسی تشکیل دینی چاہئیے۔ ہم ہر ماہ کی آخر میں سیزنل آؤٹ لک جاری کرتے ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو تفصیلات فراہم کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں خشک سردی کی طویل لہر خاتمے کے قریب ہے، رواں ہفتے سے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں بارشوں کا امکان ہے اور رواں ہفتے شہر اقتدار میں بارش اور ملکہ کوہسار مری میں برفباری کی پیشگوئی ہے اور سردی کا موسم فروری مارچ تک اپنی پیک پر رہے گا۔