اسلام آباد، 18 جنوری (اے پی پی): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رخسانہ زبیری کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں جی سی سی ممالک اور بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں کو سہولیات کی فراہمی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی نے بیرون ملک مقیم ملازمین کی تربیت اور سرٹیفیکیشن کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور بین الاقوامی شناخت اور عالمی معیارات کی تعمیل پر زور دیا۔ کمیٹی ارکان نے بیرون ملک سے واپس آنے والے 650,000 ملازمین بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔مزید برآں سینیٹر شاہین خالد بٹ نے اداروں سے مختصر اور طویل کورسز کے حوالے سے پالیسی سازی کے ڈیٹا کے بارے میں دریافت کیا۔
پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹ سینٹر ( PITAC)حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کیس سٹڈیز کے مطابق بیرون ملک مقیم ملازمین میں سے 34 فیصد بے روزگار تھے۔ انہوں نے جی سی سی ممالک سے باہر بیرون ملک مقیم طلبہ سے رابطہ کرنے میں درپیش چیلنجز پر بھی کمیٹی کو آگاہ کیا۔
ایچ ای سی کے حکام نے کمیٹی کے اراکین کو دنیا بھر میں سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لیے ایک پورٹل متعارف کرانے کے اپنے اقدام کے بارے میں آگاہ کیا۔
مزید برآں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے حکام نے ایچ ای سی سے درخواست کی کہ ممکنہ مسائل کو کم کرنے کے لیے بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کو سرٹیفیکیشن فراہم کریں۔ کنوینر نے سفارش کی کہ ایچ ای سی بیرون ملک مقیم ملازمین کے نصاب میں زبان کی مہارت، ڈیجیٹل خواندگی اور مقامی قوانین کا علم بھی شامل کرے۔
اجلاس میں سینیٹر شاہین خالد بٹ اور وزارت صنعت و پیداوار ، وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ( این اے وی ٹی ٹی سی ) کے سینئر حکام،پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹ سینٹر (PITAC)، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن (MOITT)، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (پی آئی ایم)، اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حکام موجود تھے۔