اسلام آباد، 16جنوری( اے پی پی ):اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میڈیا اور پارلیمان کا آپس میں گہرا رشتہ ہے، میڈیا کے ذریعے پارلیمان کی ساری کارروائی عوام تک پہنچتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان(پی آر اے) کے پارلیمنٹ ہاوس میں نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوۓ کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پی آر اے رپورٹرز ایسوسی ایشن کو نئے دفتر کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، میری کوشش رہی ہے کہ پارلیمان کی پریس گیلری کی تمام ضروریات پوری کی جاسکیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ گولڈن جوبلی کا مونیومنٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پی آر اے پاکستان کے ساتھ سفر ہمیشہ یاد گار رہے گا،ہم نے آئین کی سربلندی کے لئے کام کیا اور ریکارڈ محفوظ کیا ،یہاں سے آگے بھی ہم ملکر سفر کریں گے،امید ہے 8 فروری کے بعد جو پارلیمان آئے گی وہ اقدار کو لیکر چلے گی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ مدر آف آل انسٹیٹیوشنز ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اگر ادارے ہم آہنگ نہیں ہوں گے تو ملک ترقی نہیں کر سکتا،اگر کسی قوم پر چیلنجز آجائیں تو مل بیٹھ کر آگے بڑھنا ہوتا ہے،کسی ایک پارٹی کو نہیں پوری قوم کو ساتھ بیٹھنا چاہیے،یہ ضد اور آنا ہی ہے جسے ختم کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ کسی کا انتخابی نشان لیا جانا میرے نزدیک کوئی اہم بات نہیں، پیپلز پارٹی سے بھی ماضی میں تلوار کا نشان لیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہر ایک کے لئے ہونا چاہے ۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،9 مئی کو میں سمجھتا ہو ریڈ لائن کراس کی گئی تھی ،اس عمل کی کوئی معاشرہ اور کوئی ملک اجازت نہیں دیتا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یہ بات چلی تھی کہ موسم اور حالات کے تحت الیکشن کا التوا کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سینیٹ ہمارے لئے باعث تکریم ہے،جنھوں نے قرارداد پیش کی انکے پاس بھی کوئی جواز ہوگا، الیکشن کمیشن کا بھی جواب آگیا ہے کہ الیکشن مقرر وقت پر ہوں گے،الیکشن اس وقت بھی ہوئے تھے جب حالت جنگ میں تھے،کوئی اتحادی حکومت بھی بنتی ہے تو ملک کے لیا وہ بھی اچھا ہوگا۔