پائیدار معاشی اور صنعتی ترقی کے لئے بجلی اور گیس چوری کی روک تھام ضروری ہے؛ وزیر توانائی محمدعلی

11

اسلام آباد ، 15 جنوری ( اے پی پی ): وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ ملکی میں  بجلی کے شعبے سے منسلک مسائل کے خاتمہ کے لیئے  اصلاحاتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں کیونکہ پائیدار معاشی  اور صنعتی ترقی کیلئے بجلی و گیس کی چوری کی روک تھام ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے  ایک سیمنار میں کیا جسکا موضوع “اسلامی نقطء نظر سے توانائی کی بچت و اہمیت پر آگاہی اور قومی سطح پر علماء کا کردار اور مشترکہ لائحہ عمل تیار” تھا۔  یہ سیمنار توانائی کی بچت سے متعلق ادارہ نیشنل کنزرویشن کے تعاون سے بروز پیر اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

وزیر برائے توانائی محمد علی نے کہا کہ ملک میں اداروں کی کارکردگی پر غور و خوض کرنا ہو گا جبکہ  ہم ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو پرائیوٹ سیکٹر کو دے رہے ہیں کیونکہ  حکومت یہ مسئلہ خود حل نہیں کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ  ملک میں 45ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے جبکہ گرمیوں میں 25 ہزار میگا واٹ  جبکہ  سردیوں میں 10 ہزار  میگا واٹ بجلی استعمال ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گھروں میں بجلی کے زیادہ استعمال سے لوڈ بڑھتا ہے جبکہ انڈسٹری میں بجلی  کے استعمال سے ایکسپورٹ بڑھتی ہے، ہم  اسکی قیمت 14 سینٹ سے کم کر کے 9 سینٹ پہ لاۓ ہیں۔

وزیر توانائی نے کہا کہ ہمارے ملک میں بجلی کی چوری بہت ہوتی ہے، بجلی اور گیس کی چوری بند ہونا جاہئیے اور من حیث القوم ہمارا اولین فریضہ ہے کہ لوگ بجلی کی بچت کریں، توانائی کی بچت پائیدار معاشی اور صنعتی ترقی کیلئے ضروری ہے۔

وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ایک بہت بڑی پالیسی جس پر ہم نے کام کیا ہے کہ اپلائنسز کم بجلی پہ چلیں،14 کروڑ پنکھے جو کہ کئی دہائیوں  پہلے سے زیر استعمال ہیں کو تبدیل کرنا ہو گا اور انہیں انرجی ایفیشنٹ انسٹرومنٹ پہ منتقل کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ گیزر 24 گھنٹے چلتے ہیں، گیس ہیٹنگ اپلائنسز کو اینرجی ایفیشنٹ بنانا ہو گا۔

وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 15 ارب ڈالر کی درآمد ہے جو کہ انرجی کی مد میں استعمال ہوتی ہے، جسکا  75فیصد ٹرانسپورٹ  پہ خرچ ہوتا ہے ۔یہ کل  11ارب بنتا ہے ،یعنی تقریباً 3ہزار ارب کی انرجی درآمد ہوتی ہے، ہمیں  الیکٹرک وہیکل کی طرف  فوراً منتقل ہونا چاہئیے۔